وزیراعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے بعد ختم

وزیراعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے بعد ختم
کیپشن: تصویر بشکریہ پی ٹی آئی آفیشل ٹوئٹر

اسلام آباد:وفاقی وزراء اور وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس 9 گھنٹے بعد ختم ہوا جس میں وزارتِ خارجہ ، دفاع ، ریلوے ،انسانی حقوق سمیت 26 وزارتوں کی کارکردگی پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی ۔وزراء نے اپنی کارکردگی رپورٹ بھی وزیراعظم کو پیش کی ۔


وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس مکمل ہونے پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی وزارتوں سے متعلقہ امور پر پہلے ہی وزیراعظم کو تفصیلات بھجوا دیں گئی تھیں ۔ وزیراعظم کو بھجوائی گئی رہورٹس پر آج بریفنگ دی گئی ہے ۔ وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریز نے بھی کارکردگی سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے کرتارپور راہداری بارے 1987 سے 2018 تک مطالبات ہوتے رہے۔ یہ علاقائی مسئلہ ہے بھارت سمیت دیگر فریقوں کا بھی تعاون ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف ہے کہ سارا بوجھ اس پر نہ ڈالا جائے۔


خیال رہے کہ اس سے قبل :قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کااظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان بار بار درخواست کے باوجود قید پاکستانیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا.ہمارے سفارتخانے کو قیدیوں تک قونصلر رسائی بھی نہیں دی جاتی.انہوں نے کہا کہ  افغانستان قید پاکستانیوں پر الزامات سے متعلق بھی سفارتخانے کو آگاہ نہیں کرتا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ  افغانستان میں قید پاکستانیوں پرزیادہ تر دہشت گردی کے الزامات ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان افغان سفارتخانے کو مکمل تعاون فراہم کرتی ہےلیکن افغان سفارتخانہ پاکستان کیساتھ تعاون نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اعلیٰ سطح پر بھی افغان حکومت کیساتھ اس مسئلے کو بار بار اٹھایا ہےلیکن افغان حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی ۔