بجٹ پیش ہونے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک اور بڑا فیصلہ 

بجٹ پیش ہونے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک اور بڑا فیصلہ 

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے بجٹ پیش ہونے کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سخت فیصلےلےکرچیلنجز سےنکلنےکاراستہ نکالیں گے،بجٹ کے ذریعے کوشش کی ہے کہ کمزور طبقے پر کم سے کم دبائو ڈالا جائے ۔

وزیر اعظم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت کی معاشی بدانتظامی کی وجہ سےمشکل وقت آیاہے ،انہوں نے کہا ٹیکس سلیب پرنظر ثانی کی گئی ہے،12لاکھ روپےسالانہ آمدن والےٹیکس سےمستثنیٰ ہیں، سرکاری ملازمین کاایڈہاک الاؤنس ضم کرنے کا فیصلہ کیا ، ہمارا مقصد کمزور شہریوں کو مشکلات سے بچانا ہے۔

واضح رہے آج پیش کیے جانے والے بجٹ میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 23-2022 کا 95 کھرب 2 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کردیا جو گزشتہ مالی سال سے 10 کھرب 15 ارب روپے زیادہ ہے۔

مالی سال 23-2022 میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 502 ارب روپے ہے، پروگرامز کیلئے 800 ارب، دفاع کیلئے 1523 ارب، پنشن کی مد میں 530 ارب، ایچ ای سی کیلئے 65 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ اگلے مالی سال ایف بی آر کے ریونیو کا تخمینہ 7004 ارب روپے ہے جس میں سے صوبوں کا حصہ 4100 ارب روپے ہوگا۔ وفاقی حکومت کے پاس نیٹ ریونیو 4904 ارب روپے ہوگا جبکہ نان ٹیکس ریونیو میں 2000 ارب روپے آمدن کا تخمینہ ہے۔

وزیرخزانہ کے مطابق مالی سال 23-2022 میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 502 ارب روپے ہے جن میں سے 3950 ارب روپے ڈیٹ سروسنگ پر خرچ ہوں گے۔