پی ٹی آئی قومی اسمبلی سے مستعفی، چوروں کیساتھ نہیں بیٹھوں گا: عمران خان

پی ٹی آئی قومی اسمبلی سے مستعفی، چوروں کیساتھ نہیں بیٹھوں گا: عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق نئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے سابق وزیراعظم عمران خان پارلیمینٹ ہاﺅس پہنچے جہاں ان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 122 ایم این ایز شریک ہوئے۔ 
اجلاس میں شریک تمام ارکان نے عمران خان کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ استعفوں سے متعلق عمران خان جو فیصلہ کریں گے، قبول ہو گا۔ شرکاءکا کہنا تھا کہ اقتدار سے نکلنے والے وزیراعظم پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں مگر عمران خان پر ایسا کوئی الزام نہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ 
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا اور اگر مجھ اکیلے کو بھی استعفیٰ دینا پڑا تو دوں گا۔ اجلاس کے شرکاءنے سابق وزیراعظم کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس کے بعد عمران خان نے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری سے ملاقات کی اور انہیں پی ٹی آئی ممبران کے استعفوں سے آگاہ کرتے ہوئے آج کے اجلاس کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب کا ایک اور 8 ارب کرپشن کا ایک کیس ہے، ایسا آدمی سلیکٹ، الیکٹ ہو تو ملک کی اس سے بڑی توہین نہیں ہو سکتی۔ 
پی ٹی آئی کے رہنماءفرخ حبیب نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوروں کی حکومت مسلط کی جا رہی ہے، اس لئے ہم استعفے دے کر عوام میں جا رہے ہیں، عمران خان بدھ کو پشاور سے عوامی رابطہ تحریک کا آغاز کریں گے۔ 
آخری اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم عمرا ن خان، اسد عمر، اسد قیصر، پیر نور الحق قادری، عمران خٹک، پرویز خٹک، فرخ حبیب، عالیہ حمزہ، مراد سعید، فواد چوہدری، شیریں مزاری، شاہد خٹک، فیض اللہ کاموکا، جنید اکبر، آفتاب صدیقی نے اپنے استعفے قومی اسمبلی کے ایڈیشنل سیکرٹری عامر کیانی کو جمع کروا دئیے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں