چین نے دفاعی ٹیکنالوجی میں بھارتی میزائل ’’براہموس‘‘ کو پیچھے چھوڑ دیا

اگرچہ ژوہائی میں ’’ایئر شو چائنا‘‘ کو اختتام پذیر ہوئے آج ایک ہفتے سے زیادہ ہوچکا ہے لیکن اس نمائش میں چین نے جس انداز سے اپنی دفاعی ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کیا ہے

چین نے دفاعی ٹیکنالوجی میں بھارتی میزائل ’’براہموس‘‘ کو پیچھے چھوڑ دیا

بیجنگ: اگرچہ ژوہائی میں ’’ایئر شو چائنا‘‘ کو اختتام پذیر ہوئے آج ایک ہفتے سے زیادہ ہوچکا ہے لیکن اس نمائش میں چین نے جس انداز سے اپنی دفاعی ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کیا ہے، اس پر دنیا بھر میں مسلسل بحث جاری ہے۔ سی ایم 302 بھی چین کی اسی جدید دفاعی ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔’’کروز میزائل‘‘ کسی دور دراز ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بناسکتا ہے اور سمت بندی و رہنمائی (نیوی گیشن اینڈ گائیڈنس) کے جدید کمپیوٹرائزڈ آلات سے لیس ہونے کے باعث ’’اُڑتا ہوا سپر کمپیوٹر‘‘ بھی قرار دیا جاتا ہے۔

معتبر دفاعی ویب سائٹ ’’آئی ایچ ایس جینز‘‘ نے سی ایم 302 پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ چین کے تیار کردہ ایک اور بحری جہاز شکن سپر سونک کروز میزائل YJ-12 سے بڑی مشابہت رکھتا ہے۔ YJ-12 اندازاً 2015 سے چینی افواج کے استعمال میں ہے جو اپنا طاقتور ریم جیٹ انجن استعمال کرتے ہوئے ماک2 (آواز سے دگنی رفتار) سے لے کر ماک3 (آواز سے تین گنا رفتار) تک پرواز کرسکتا ہے۔

وکی پیڈیا پر YJ-12 کے بارے میں دی گئی معلومات سے پتا چلتا ہے کہ اس کا وزن 5,500 پاؤنڈ، لمبائی 21 فٹ اور قطر تقریباً 2.5 فٹ ہے۔ اسے 200 سے 500 کلوگرام روایتی اور غیر روایتی (ایٹمی) ہتھیاروں سے لیس کیا جاسکتا ہے جبکہ یہ 400 کلومیٹر تک دُور کسی ہدف کو بھرپور درستگی سے نشانہ بناسکتا ہے۔

البتہ دفاعی معلومات اور تجزیوں کے ایک اور نیٹ ورک ’’شیفرڈ میڈیا‘‘ نے رائے ظاہر کی ہے کہ سی ایم 302 دراصل چینی ساختہ YJ-18 کروز میزائل کی برآمدی قسم (ایکسپورٹ ویریئنٹ) ہے؛ جس کی دورانِ پرواز عمومی رفتار تو آواز سے کم ہوتی ہے لیکن جونہی یہ ہدف کے قریب پہنچتا ہے تو اپنی رفتار میں زبردست اضافہ کرکے اسے ماک3 تک لے جاتا ہے، یہاں تک کہ اپنے ہدف کو تباہ کردیتا ہے۔ یہ بھی 2015 ہی سے چینی افواج کے زیرِ استعمال ہے۔

تمام اختلافِ رائے کے باوجود، یہ دونوں ادارے اس پر متفق ہیں کہ سی ایم 302 دراصل چین کی طرف سے بھارت اور روس کے مشترکہ سپر سونک کروز میزائل ’’براہموس‘‘ کا جواب ہے جس کا مقصد اس میدان میں بھارت کی مبینہ برتری کو چیلنج کرنا بھی ہے۔ اگرچہ ایک ایکسپورٹ ورژن ہونے کی وجہ سے سی ایم 302 کی انتہائی حد 290 کلومیٹر تک ضرور محدود کردی گئی ہے لیکن پھر بھی اپنی سپر سونک رفتار کی وجہ سے یہ کئی ممالک کےلئے براہموس کا ایک بہتر اور کم خرچ متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں