کم عمر ڈرائیوروں  کا  مجرمانہ ریکارڈ نہ بنانے اور تھانے سے چھوڑنے کا حکم

 کم عمر ڈرائیوروں  کا  مجرمانہ ریکارڈ نہ بنانے اور تھانے سے چھوڑنے کا حکم

لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیوروں  کے بارےمیں اہم حکم دیاہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کے خلاف شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے رانا سکندر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے جبکہ عدالتی حکم پر چیف ٹریفک آفیسر لاہور اور ایس پی سی آر او عدالت میں پیش ہوئے۔


دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ میں نے متفرق درخواست دائر کی ہے کہ بچوں کو جیل میں نہ رکھا جائے، کچھ ایسے بچوں کے خلاف بھی پرچے کئے گئے ہیں جن کے پاس لائسنس ہیں۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ میں نے پچھلی بار بھی ہدایت کی تھی کہ ایس ایچ او ہی بچوں کو ضمانت پر چھوڑ دیں، آپ چھوٹے بچوں کے کریمنل ریکارڈ نہ بنائیں، پیر کو ڈی آئی جی آئی ٹی عدالت میں پیش ہو کر اس حوالے سے معلومات فراہم کریں۔

بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ کم عمر بچوں کو تھانوں سے رہا کیا جائے، کم عمر بچوں کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے سے متعلق عدالتی حکم پر عمل کیا جائے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچوں کو حوالات میں نہ رکھا جائے۔

عدالت عالیہ نے بچوں کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے سے متعلق عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

مصنف کے بارے میں