ناقص حج انتظامات پر سعودی عرب نے پاکستان سے معافی مانگ لی

ناقص حج انتظامات پر سعودی عرب نے پاکستان سے معافی مانگ لی

ریاض: سعودی عرب نے منیٰ میں ناقص حج انتظامات پر پاکستان سے معافی مانگ لی ہے اور اگلے سال پاکستانی عازمین حج کو بہترین سہولیات دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی کا کہنا تھا کہ منیٰ کے بعد حجاج کرام کو خوراک ، ٹرانسپورٹ اور رہائش فراہم کرنا سعودی حکومت کی ذمہ داری تھی جبکہ پاکستانی حکام اس حوالے سے کچھ نہیں کرسکتے تھے۔ وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کے اخراجات کے لئے رقم بھی پہلے ہی ادا کر دی تھی۔ وزرات مذہبی امور نے موساساہ جنوبی ایشیا کے چیئرمین کو ایک خط بھی لکھ دیا ہے اور سعودی حکومت کے پاس پاکستانی عازمین حج کے مسائل کے حوالے سے ایک شکایت بھی درج کرا دی ہے۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سعودی حکومت نے حکومت پاکستان کو ان حجاج کرام کی رقوم واپس کردی ہیں جنہیں ٹرانسپورٹ کی سہولیات نہ مل سکیں اور انہیں 20سے25کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑا۔وزارت مذہبی امور نے 11ہزار70پاکستانی حجاج کرام کو 2.98ملین سعودی ریال واپس کردئیے ہیں جو250ریال ہر حاجی کوملیں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ خادم حرمین الشریفین کی خصوصی دعوت پر جانے والے 3ہزار پاکستانی حجاج کرام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، ان سب حجاج کا تعلق ایلیٹ کلاس سے تھا اور انہیں سعودی عرب میں فٹ پاتھ پر سونا پڑا ، سعودی حکومت نے انہیں صرف ویزہ فراہم کیا مگر ان کے لئے کھانا، رہائش اور ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں کیا۔یاد رہے کہ سرکاری حج سکیم کے تحت جانے والے پاکستانی حجاج کرام نے وزارت مذہبی امور کے فیس بک صفحے اور واٹس ایپ گروپ میں سعودی حکومت کے ناقص انتظامات کے حوالے سے شکایات کی تھیں۔