مستونگ: بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکا، سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید

مستونگ: بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکا، سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید
کیپشن: فوٹو بشکریہ فیس بک

مستونگ: درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکا، سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید، متعداد افراد زخمی ہوگئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے دوران دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں 128 افراد شہید اور 60 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب پی بی 35 سے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی ایک کارنر میٹنگ کیلئے جارہے تھے ، وہ بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔ سراج رئیسانی سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے بھائی ہیں۔

خود کش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈی پی او مستونگ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد حملے میں سراج رئیسانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کر لیا گیا ہے۔ ترجمان سول ہسپتال کوئٹہ کے مطابق مستونگ دھماکے کے متعدد زخمیوں کو یہاں منتقل کیا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔

ادھر مستونگ واقعہ کے تناظر میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے زیرِ صدارت ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس میں صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ محکمہ داخلہ ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے حکام شریک ہونگے۔

وزیرِاعظم ناصر الملک اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستونگ بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت دیگر افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امدادی دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے بھی سراج رئیسانی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملے میں شہید ہونے والوں کے ساتھ اظہارِ افسوس اور تعزیت کی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے مستونگ بلوچستان واقع کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیرِاعلیٰ بلوچستان، آئی جی اور چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود کیوں سیکیورٹی کا مناسب انتظام نہیں کیا جاتا؟ انہوں نے تمام امیدواروں کو بلا امتیاز سیکیورٹی فراہم کرنے اور الیکشن کیلئے ماحول پرامن اور سازگار بنانے کی ہدایت کی ہے۔

تین روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 78 کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید اور 48 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

واضح رہے کہ آج بنوں میں اکرم درانی کے قافلے کے قریب بھی دھماکہ ہوا تھا۔