جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے باعث اب تک کی سب سے انوکھی پابندی عائد کر دی گئی

جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے باعث اب تک کی سب سے انوکھی پابندی عائد کر دی گئی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

سیول: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے دنیا بھر میں متعدد پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے تاہم جنوبی کوریا میں اب تک کی سب سے حیران کن پابندی لگائی گئی ہے جس کے تحت تیز ٹیمپو والی موسیقی پر ورزش کلاسز کا انعقاد نہیں ہو سکے گا جبکہ ٹریڈ ملز پر تیز رفتاری سے ورزش پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ 
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے باعث 12 جولائی سے نئی پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت دوڑنے والی مشین یا ٹریڈملز کی زیادہ سے زیادہ رفتار 6 کلومیٹر ہوگی، تاہم اس کی وجہ کیا ہے، یہ وضاحت نہیں کی گئی۔ 
ایک اور پابندی گروپ ڈانس پروگرامز کو مدھم موسیقی جیسے 100 سے 120 بیٹس فی منٹ کے تحت کئے جائیں گے۔ گزشتہ سال جنوبی کوریا میں فٹنس ڈانس کلاسوں میں درجنوں افراد میں کوویڈ کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد کورین محققین نے کہا تھا کہ وائرس کا پھیلاؤ ورزش کی شدت سے بڑھ جاتا ہے۔
اب نئی پابندیوں کا اطلاق کم از کم 2 ہفتوں کیلئے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول اور ارگرد کے علاقوں میں کیا گیا ہے۔ جنوبی کوریا میں چوتھی لہر کے وران اب تک بہت زیادہ بیمار ہونے والوں اور اموات کی تعداد کم رہی ہے اور زیادہ تر معمر افراد کو بیماری کا سامنا ہوا ہے مگر طبی حکام کو خدشہ ہے کہ کورونا کی ڈیلٹا قسم کے پھیلاؤ سے جوان افراد بھی بڑی تعداد میں کوویڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق نئی پابندیوں کے تحت شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک نجی اجتماعات میں 3 یا اس سے زائد افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ ایک خاندان کے 2 سے 4 افراد اکٹھے ہوسکتے ہیں مگر اس کا انحصار اس پر ہوگا کہ دن میں کیا وقت ہو رہا ہے، تاہم اکٹھے رہنے والے یا نگہداشت کی ضرورت والے افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔
شادیوں اور تدفین میں 49 رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت ہو گی جبکہ ریلیوں اور مظاہروں پر پابندی عائد ہو گی تاہم ایک فرد پر مبنی مظاہرے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔