پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنے کا کوئی امکان نہیں, ملٹری ٹرائل کے کے ذریعے مزید خوف اور ناامیدی پھیلائی جائے گی تا کہ پی ٹی آئی کا ووٹر باہر نہ نکلے : سینئر صحافی

 پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنے کا کوئی امکان نہیں, ملٹری ٹرائل کے کے ذریعے مزید خوف اور ناامیدی پھیلائی جائے گی تا کہ پی ٹی آئی کا ووٹر باہر نہ نکلے : سینئر صحافی

 لاہور: سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے، فی الحال لگتا ہےکہ  عمران خان کو نااہل قرار دیدیا جائے گا اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ملٹری ٹرائل ہوں گے، جس سے مزید خوف اور ناامیدی پھیلائی جائے گی  تاکہ الیکشن کے دن پی ٹی آئی کا ووٹر باہر   نہ  نکلے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا  جب کسی پارٹی کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو اس کا ووٹ بینک تادیر قائم رہتا ہے، یہ بات درست ہے نواز شریف اس وقت اکیلے لڑرہے ہیں ان کے مخالف کوئی نہیں ہے۔ انھوں نے  کہا کہ شہری حلقوں میں بظاہر پی ٹی آئی اکثریت میں نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ مل گئی تو شہروں میں جیت جائے گی۔

سہیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ  نواز شریف پرانی مقتدرہ پر تنقید کرتے ہیں نئی مقتدرہ کے ساتھ چل رہے ہیں، اسی طرح پرانی عدلیہ نے ان کے خلاف فیصلے دیئے لیکن آج کی عدلیہ انہیں ریلیف دے رہی ہے، نواز شریف نے اس تضاد سے نکلنے کیلئے انتقام نہیں حساب کا بیانیہ اپنالیا ہے۔ 

خیال رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کر تے ہوئے ٹرائل جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ 

فیصلہ پانچ ایک کی اکثریت سے معطل کیا گیا۔ جسٹس مسرت ہلالی  نے 5 ججز کے فیصلے سے اختلاف کیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہو گا۔فیصلے میں کہا گیا کہ اپیلوں کے  فیصلے تک  102  گرفتار افراد کے ٹرائل کا حتمی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ 

 سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نےان اپیلوں کی سماعت  کی۔ جسٹس امین الدین،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت لارجر بنچ کا حصہ  تھے۔