ایل نینو کا جلد آغاز، پاکستان سمیت ایشیاء میں چاول کی فصل بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ

ایل نینو کا جلد آغاز، پاکستان سمیت ایشیاء میں چاول کی فصل بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ
سورس: File

واشنگٹن: ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے پہلے 'ایل نینو 'کے آغاز کی وجہ سے گرم اور خشک موسم پورے ایشیاء میں چاول کی پیداوار کو متاثر کرے گا جس سے عالمی غذائی تحفظ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  کے ماہرین نے خبردار کیا  ہے ہے کہ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں چاول کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ دنیا ایل نینو کی طرف بڑھ رہی ہے۔

انہوں  نے کہا کہ ایل نینو کی حالیہ پیش گوئی چاول کے کاشت کاروں کے لیے بری خبر ہے۔ خاص طور پر ایشیا میں جہاں دنیا کے چاول کا 90فی صداگایا اور کھایا جاتا ہے۔

یاد رہے گزشتہ سال سے عالمی اسٹاک میں کمی آئی ہے، جس کی کسی حد تک وجہ چاول کے ایک بڑے برآمد کنندہ پاکستان میں آنے والےتباہ کن سیلاب ہیں۔ اس سال کا ایل نینو چاول پیدا کرنے والے ممالک کے لیے دیگر پریشانیوں کو بڑھا سکتا ہے۔

انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک تحقیقی تجزیہ کار عبداللہ مامون نے پیداوار میں کمی کی وجہ سے چاول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ پہلے ہی خطرے کی گھنٹیاں بج چکی ہیں۔

واضح رہے کہ ایل نینو بحرا لکاہل کے ایک حصے کی قدرتی، عارضی اور کبھی کبھار ہونے والی گرمائش ہے جو عالمی موسمی پیٹرنز کو بدلتی ہے اور اس وقت موسمیاتی تبدیلی بھی ایل نینو کو مستحکم بنانے کا کام کر رہی ہے۔

نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے ایل نینو کے بارے میں اعلان معمول سے تقریبأ ایک یا دو ماہ قبل جون میں کیا تھا ، سائنس دانوں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ایل نینو بڑے پیمانے پر پھیل جائے گا۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایم او) کے سیکریٹری جنرل پیٹری تالاس نے کہا ہے کہ ایل نینو کا عمل ممکنہ طور پر عالمی درجۂ حرارت میں ایک نئے اضافے کا باعث بنے گا اور درجۂ حرارت کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹنے کے امکانات کو بڑھا دے گا۔

مصنف کے بارے میں