امیرممالک کے بجائےغریب ممالک زیادہ مہمان نواز ہوتے ہیں: رپورٹ

امیرممالک کے بجائےغریب ممالک زیادہ مہمان نواز ہوتے ہیں: رپورٹ
سورس: File

جنیوا: اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں ریکارڈ 110 ملین افراد بے گھر ہیں۔ 

تارکین وطن اور پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ آر سی  (United Nations Human Rights Council)نے جو نئی رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق دنیا بھر میں ریکارڈ 110 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔  

 رپورٹ میں کہا گیا کہ اس میں اس قدر اضافے کی وجہ یہ ہے کہ یوکرین کی جنگ تو پہلی سے ہی جاری تھی کہ اسی دوران سوڈان میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا اور بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

تازہ رپورٹ میں اس جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ سن 2023 میں بھی عالمی سطح پر جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور تنازعات نیز آب و ہوا سے متعلق افراتفری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 19.1 ملین کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ سن 2022 کے آخر تک دنیا بھر میں تقریباً 4.4 ملین افراد بے وطن یا غیر متعین قومیت کے حامل تھے، جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ امیر ممالک کے بجائے دنیا کے غریب ممالک غیر متناسب طور پر بے گھر افراد کی میزبانی کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بہت سے مغربی ممالک اپنے آبائی علاقوں سے بھاگنے پر مجبور ہونے والے لوگوں کو پناہ دینے سے گریز کرتے ہیں جبکہ عالمی سطح کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 1.3 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود، دنیا کے 46 کم ترقی یافتہ ممالک مجموعی مہاجرین کی تعداد کی 20 فیصد سے زیادہ کی میزبانی کر رہے ہیں۔

مصنف کے بارے میں