"عدم استحکام"کو کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا:مہسا امینی کی برسی  سے قبل ایرانی حکومت نے خبردار کردیا

تہرا ن:مہسا امینی کی برسی  سے قبل ایرانی حکومت نے خبردارکیا ہےکہ کسی بھی قسم کا عدم استحکام برداشت نہیں کیاجائے گااو ر اس حوالے سے کریک ڈائون کیاجائے گا۔ 22 سالہ ایرانی کرد امینی گزشتہ سال 16 ستمبر کو تہران میں خواتین کے لیے اسلامی جمہوریہ کے سخت لباس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گرفتاری کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔

اس  کے بعد  خواتین ڈریس کوڈ یعنی  لباس  کی خلاف ورزی  کے حوالے سے  باقاعدہ احتجاج شروع ہوا تھا ۔

تاہم  برسی سے قبل صدر ابراہیم رئیسی نے  انٹرویو میں انتباہ جاری کیا ہے کہ  جو لوگ اس بہانے مہسا امینی کے نام کا غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں اور ملک میں  عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان کو وارننگ دی جارہی  ہے کہ وہ  یہ قدم نہ اٹھانے کا سوچیں  کیونکہ سکیورٹی الرٹ ہے اورا س حوالے سے باقاعدہ انتظامات مکمل ہیں ۔


انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیاں تمام نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان لوگوں کی نشاندہی کرکے عدالتی حکام تک پہنچائیں گے جو امن وامان کی صورتحال کوخراب کریں گے ۔ایران میں خواتین کو 1979 کے  انقلاب کے فوراً بعد سے اپنے سر اور گردن کو ڈھانپنے کا پابند کیا گیا ہے اور انہیں معمولی لباس پہننے کی ترغیب دی گئی ہے۔

گذشتہ برس  بہت سی ایرانی خواتین، خاص طور پر تہران میں، سخت لباس کوڈ کی خلاف ورزی کر رہی تھی اوراس وجہ سے مظاہروں میں شدت بھی آگئی تھی ۔


ایران کی پارلیمنٹ نے ایک بل پر بحث کی ہے جو لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت سزائیں دے گالیکن ہر کوئی سخت سزاؤں کی حمایت نہیں کرتا۔

مصنف کے بارے میں