غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کا MDCAT کی تاریخ، نیشنل رجسٹریشن ایگزام پالیسی کیخلاف احتجاج

غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کا MDCAT کی تاریخ، نیشنل رجسٹریشن ایگزام پالیسی کیخلاف احتجاج
سورس: File

اسلام آباد: کئی غیر ملکی گریجویٹس نےاسلام آباد میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے باہر میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز (MDCAT) میں نیشنل رجسٹریشن ایگزام پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔

چائنہ ، ترکی، یوکرائن ، کولمبیا،  کیوبا، ترکمانستان، کرغستان سمیت وسطی ایشائی ریاستوں سے اپنی تعلیم مکمل کر کے آنے والے میڈیکل سٹوڈنٹس نے پی ایم ڈی سی کے دہرے معیار کے خلاف پی ایم ڈی سی سیکرٹریٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور سیکرٹریٹ کے داخلہ راستہ کو بند کر دیا۔

احتجاجی میڈیکل گریجویٹس کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی نے فارن گریجویٹس کیلئے پا سنگ پرسنٹیج 50 سے بڑھا کر 70 کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فارن سٹوڈنٹس کیلئے پاسنگ پرسنٹیج الگ جبکہ پاکستان سے فارغ التحصیل کیلئے علیحدہ معیار کسی صورت قبول نہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں پاس ہونے کی شرح 70 فیصد نہیں ہے اور حیران ہیں کہ غیر ملکی گریجویٹس کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جاتا ہے۔

احتجاج میں طلباء کے والدین نے بھی شرکت کی، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے اپنی تمام بچت اپنے بچوں کے خوابوں پر خرچ کر دی اور انہیں لائسنس نہیں دیا جا رہا ہے۔

حالیہ این آر ای ایگزام میں2700سٹوڈنٹ شریک ہوئے جن میں سے فقط 98 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔احتجاجی سٹوڈنٹس نے پی ایم ڈی سی کے خلاف نعرے بازی بھی کی انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

پی ایم ڈی سی نے این آر ای کا امتحان چھ اگست کو لیا تھا۔چھ اگست سے فقط دو ہفتے قبل پی ایم ڈی سی نے این آر ای کی نئی پالیسی متعارف کرائی۔

نئی پالیسی  میں پاسنگ مارکس 50 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد کر دی گئی ہے۔ پاکستان سے فارغ التحصیل میڈیکل گریجویٹس کیلئے پاسنگ پرسنٹیج تاحال 50 فیصد ہی مقرر ہے۔

احتجاجی فارن میڈیکل گریجویٹس نے عندیہ دیا ہے کہ جب تک پی ایم ڈی سی حکام ان کے مطالبات نہیں مانتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

اس وقت تک پی ایم ڈی سی کی طرف سے کسی نے ان احتجاجی سٹوڈنٹس سے بات نہیں کی ہے جبکہ دوسری طرف پی ایم ڈی سی حکام کی طرف سے پولیس کی بھی بھاری نفری موقع پر بلا لی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں