پاکستان کا افغانستان میں تمام گروہوں پر مشتمل سیاسی تصفیے کی حمایت کا اعلان

پاکستان کا افغانستان میں تمام گروہوں پر مشتمل سیاسی تصفیے کی حمایت کا اعلان
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان کی صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور سینئر وزرا نے  شرکت کی ۔

اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا  کہ  پاکستان افغانستان میں تمام گروہوں کی نمائندگی پرمشتمل سیاسی تصفیے  کی حمایت کا اعلان کرتا ہے۔  قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ پر زور تمام پارٹیز اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین کسی دہشت گرد تنظیم یا گروہ  کی جانب سے کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔

اعلامیہ کے مطابق امریکی انتظامیہ کی فوجوں کے انخلا کے فیصلے کی بائیڈن انتظامیہ کی توثیق درحقیقت تنازع کا منطقی نتیجہ ہے۔ 

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دنیا کو چار دہائیوں کے دوران پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔ پاکستان افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری تنازع کے اثرات کا  شکار ہے۔ پاکستان اپنے پڑوس میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔

  

شرکاء نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان تمام سیاسی نسلی گروہوں کی نمائندگی کے طور پر ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پرعزم ہے۔  پاکستان عالمی برادری اور تمام افغان اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ملک میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے کام جاری رکھے گا۔

 پاکستان  افغانستان میں عدم مداخلت کے اصول پر قائم رہے گا ۔این ایس سی سمجھتی ہے کہ افغانستان میں اب تک بڑے تشدد کو ٹالا جا چکا ہے۔ 

اجلاس میں افغانستان کی تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ قانون کی حکمرانی کا احترام کریں ۔ تمام افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کریں ۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین کسی دہشت گرد تنظیم/گروہ کے خلاف استعمال نہ ہو۔

 وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ کابل چھوڑنے کے خواہشمند پاکستانیوں ، سفارتکاروں ، صحافیوں اور بین الاقوامی اداروں کے عملے کو پاکستان تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرے ۔وزیراعظم نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے کی جاری کوششوں کو سراہا۔

این ایس سی نے پاکستان کے اس موقف کو دہرایا کہ افغانستان کے تنازعے کا کبھی فوجی حل نہیں ۔مذاکرات کے ذریعے تنازع ختم کرنے کا بہترین موقع تھا جب امریکا/نیٹو کے فوجی افغانستان میں مضبوط فوجی طاقت پر تھے۔  غیر ملکی فوج کی موجودگی کو طویل عرصے تک جاری رکھنے سے کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوتا۔