شاہ محمود قریشی کی افغان طالبان کے وفد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

شاہ محمود قریشی کی افغان طالبان کے وفد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
کیپشن: شاہ محمود قریشی کی افغان طالبان کے وفد سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: افغان طالبان کے وفد نے وزرات خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا بین الافغان مذاکرات سے متعلق قواعد و ضوابط پر اتفاق انتہائی خوش آئند ہے اور افغانستان میں قیام امن کا واحد راستہ نتیجہ خیز اور جامع مذاکرات میں ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ کثیر الجہتی برادرانہ مراسم کے فروغ کا متمنی ہے۔

اس خصوصی ملاقات میں افغان طالبان سیاسی کمیشن کے وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر نے کی۔ اس اہم ترین ملاقات کے دوران افغان امن عمل میں پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور طالبان وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سب تسلیم کر رہے ہیں۔ 

وزیر خارجہ نے کہا طالبان اس بات پر قائل ہیں کہ افغان لڑائی کا جاری رہنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور افغان طالبان امن عمل میں پاکستان کے مثبت اور تعمیری کردار کے معترف ہیں۔ 

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کا باقاعدہ آغاز جولائی 2018 میں ہوا تھا اور پھر ستمبر 2019 تک فریقین کے درمیان مذاکرات کے نو دور ہوئے۔ 

دونوں فریقین معاہدے کےقریب پہنچ چکے تھے اور 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور کیمپ ڈیوڈ میں ہونے والی خفیہ ملاقات کو منسوخ کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ 

طالبان نے اپنے موقف میں کہا تھا کہ مذاکرات کی منسوخی کا زیادہ نقصان امریکا کو ہو گا۔ اس کے بعد طالبان کے وفود نے پہلے روس اور پھر چین کا دورہ بھی کیا تھا۔