روسی تیل سستا نہیں تھا تو لانے کے دعوے کیوں کررہے تھے؟:مصدق ملک

روسی تیل سستا نہیں تھا تو لانے کے دعوے کیوں کررہے تھے؟:مصدق ملک

کراچی : وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کاکہنا ہے کہ  روسی تیل کا فائدہ نہ ہونے کاکہنے والے  پہلے اس کا دعوی کیوں کررہے تھے؟
انہوں نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ   روسی تیل کا فائدہ نہ ہونے کاکہنے والے  پہلے اس کا دعوی کیوں کررہے تھے؟انہوں نے کہاکہ  جب آپ اعلان کررہے تھے توفائدہ تھا اب تیل آگیا ہے تو  فائدہ نہیں ہے۔

روسی تیل سستا نہیں تھا تو لانے کے دعوے کیوں کررہے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ کہنا کہ ہم نے روس سے تیل کے حوالے سے گفتگو کی ، یہ بھی غلط ہے ۔ہم نے روسی تیل لانے پہلے پوری ٹیسٹنگ  اور منصوبہ بندی کی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  روس میں تقریبا 8 قسم کے خام تیل دستیاب ہیں۔ خام تیل کی ریفائنری سے فرنس آئل کی پروڈکشن بڑھ جائے گی۔  پاکستان کو روسی تیل خریدنے سے کوئی  نقصان نہیں ہے۔  

ہم رو س سے جو تیل لے رہے ہیں وہ سب سے زیادہ لائٹ نہیں ہے۔ہم نے جو کمرشل ڈیل کی ہے اس میں ملک کو فائدہ ہے۔فرنس آئل نقصان میں بھی برآمد کردیں پھر بھی روسی تیل میں فائدہ ہے۔یہ بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کہ عوام کو کتنا فائدہ ہوگا اتنا کہہ سکتا ہوں کہ عوام کو اچھا خاصا فائدہ ہوگا۔تیل لانے کی لاگت بڑھی ہے اس وجہ سے تیل بڑے جہاز میں لایاگیا ہے۔

تیل کی ادائیگی کسی بھی کرنسی میں ہو فرق نہیں پڑتا۔جس کرنسی میں بھی ہمارے پاس  لیکیویڈیٹی ہوگی ادائیگی کریں گے ۔ابھی سرکاری ریفائنریزسے شروع کررہے ہیں پھر نجی ریفائنریز کو دعوت دیں گے ۔

مصنف کے بارے میں