لانگ مارچ منسوخی کے بعد فضل الرحمان اورسابق وزیراعظم میں رابطہ

لانگ مارچ منسوخی کے بعد فضل الرحمان اورسابق وزیراعظم میں رابطہ

لاہور:  لانگ مارچ کی منسوخی کے بعد سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف میں ٹیلی فونک رابطہ  کیا ہے ، کل کے اجلاس پر گلے شکوے  اور آئندہ کی حکمت عملی پر صلح مشورے  بھی کیے گئے ہیں ۔ 

ٹیلی فونک رابطے میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے شکوہ کیا کہ آصف زرداری کی گفتگو سے سخت تکلیف اور دکھ ہوا ، جب انہوں نے 90 کی دہائی کی سیاست پر مٹی ڈال دی تھی تو آصف علی زرداری نے ایسی چھوٹی باتیں کیوں کیں ؟

ہمیں ماضی کے اختلافات بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا اور الزام تراشی سے گریز کرنا ہوگا ۔

مولانا فضل الرحمان نے جواب میں کہا انہیں بھی آصف زرداری کے غیر جمہوری روئیے پر افسوس ہے ۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان میں طے پایا ہے کہ اب پیپلزپارٹی کی مرضی کے نہیں صرف پی ڈی ایم کے مشترکہ فیصلے ہوں گے ۔

اس سے پہلے ، پیپلزپارٹی کی تجویز پر پی ڈی ایم نے ضمنی انتخابات اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا اور اب استعفے دینے کے معاملے پر بھی پیپلزپارٹی اپنا الگ موقف رکھتی ہے ۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ اگر حکومت کے خلاف تحریک چلانی ہے تو میاں صاحب کو پاکستان واپس آنا ہو گا ۔ جس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ آپ گارنٹی دیں کہ میرے والد نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا پاکستان آنے کے بعد تو ہم اُن کو پاکستان کا کہہ دیتے ہیں ۔