شہباز شریف کی شوگر ملز نے ایف بی آر کا نوٹس چیلنج کردیا

شہباز شریف کی شوگر ملز نے ایف بی آر کا نوٹس چیلنج کردیا
کیپشن: شہباز شریف کی شوگر ملز نے ایف بی آر کا نوٹس چیلنج کردیا
سورس: file

لاہور: شہباز شریف کی شوگر ملز نے ایف بی آر ٹیکس آڈٹ کا نوٹس  لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ۔ رمضان شوگر ملز کی دائر درخواست میں چیئرمین ایف بی آر، چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اور دیگر کو فریق بنایا گیا

لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف بی آر نے 21  مئی کو 2015ء کے ٹیکس آڈٹ کیلئے اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا ہے۔نوٹس میں 1 ارب ، 93 کروڑ 35 لاکھ کی ٹرانزیکشن کی وضاحت مانگی گئی ہے۔ تمام دستاویزات اور ریکارڈ بھی فراہمی پرکمشنر ان لینڈ ریونیو نے 21 مئی کو نوٹس واپس لے لیا تھا۔

 درخواست گزار کے مطابق ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے مالیاتی حدف حاصل کرنے کیلئے 21 مئی کو بدنیتی کی بنیاد پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ، 2015ء کے آڈٹ نوٹس واپس ہونے کے بعد دوبارہ اظہار وجوہ نوٹس جاری کرنا آئین اور ٹیکس آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے ۔ایف بی آر رمضان شوگر ملز سے زبردستی اور غیر قانونی طور پر ٹیکس کی مد میں رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔

رمضان شوگر ملز کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے اپنے اختیار کا ناجائز استعمال کر کے رمضان شوگر ملز کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا۔ ٹیکس آڈٹ کا بھجوایا گیا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو رمضان شوگر ملز کیخلاف تادیبی کارروائی سے بھی روکا جائے۔