حیدر آباد: بچوں اور ماں کو یرغمال بنانے کا ڈراپ سین، ڈاکٹر کو دھر لیا گیا

حیدر آباد: بچوں اور ماں کو یرغمال بنانے کا ڈراپ سین، ڈاکٹر کو دھر لیا گیا

حیدر آباد میں بچوں اور ماں کو یرغمال بنانے کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا۔ ذہنی مریض ڈاکٹر ہوائی فائرنگ کرتا رہا۔ پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ڈاکٹر ابراہیم کا کہنا تھا جائیداد پر قبضہ کیا گیا۔ کہیں شنوائی نہیں ہوئی اہلخانہ کا کہنا ہے ابرہیم ذہنی مریض نہیں۔

حیدر آباد میں پولیس کو پونے دو گھنٹے تگنی کا ناچ نچانے والا ڈاکٹر ابراہیم بچوں اور ماں سمیت گھر سے باہر آنے پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر ابراہیم نے گھر میں ہوائی فائرنگ شروع کر دی تھی۔ پولیس کے پہنچنے پر اپنی دو بیٹیوں اور ماں کو یرغمال بنا لیا۔

ڈاکٹر کا موقف تھا اس کی جائیداد پر وڈیرے نے غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ اس پر حملہ کیا گیا جس کے جواب میں فائرنگ کی۔ آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر یرغمالیوں کی رہائی کی ہدایت کی۔ پولیس اور رینجرز نے ڈاکٹر سے مذاکرات کئے۔ ایاز پلیجو بھی گھر کی کھڑکی سے بات چیت کرتے رہے۔

اہل محلہ کا کہنا تھا ڈاکٹر ابراہیم کافی عرصے سے بیروزگار تھا جبکہ بیوی بھی چھوڑ کر جا چکی ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم کی بہن کا کہنا ہے بھائی ذہنی مریض نہیں جبکہ والدہ کا کہنا ہے کہ بیٹے نے فائرنگ کی آواز سن کر جوابی فائرنگ کی۔

حراست سے پہلے ڈاکٹر ابراہیم کہتا رہامیڈیا اور پریس کلب کو خط لکھے کوئی جواب نہیں آیا۔ اب مسئلہ روسی ایمبیسی کے بغیر حل نہیں ہوگا.

مصنف کے بارے میں