مزدور کے طور پر کام کرچکا،شہرت سے دماغ خراب نہیں ہوگا،محمد عباس

مزدور کے طور پر کام کرچکا،شہرت سے دماغ خراب نہیں ہوگا،محمد عباس
کیپشن: Image by The Cricketer

ابوظہبی:پاکستانی فاسٹ باﺅلر محمد عباس نے کہا ہے کہ زندگی میں سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنے کے بعد اس مقام تک پہنچا ہوں اس لئے ٹیسٹ کرکٹ میں ملنے والی کامیابیوں اور شہرت سے میرا دماغ خراب نہیں ہو گا کیونکہ میں کرکٹر بننے سے پہلے ویلڈر اور چمڑہ رنگنے کی فیکٹری میں مزدور کی حیثیت سے بھی کام کرچکا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ فرسٹ کلاس کرکٹر کے طور پر بہت سے لوگوں کو شہرت حاصل کرکے فوری بعد گمنامی کے اندھیروں میں ڈوبتا دیکھ چکا ہوں۔اپنے قدم زمین پر ہی رکھتے ہوئے صرف کھیل پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ محمد عباس 10 ٹیسٹ میں54وکٹیں لے چکے ہیں اور دسویں ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں مزید وکٹیں لے کر تعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

محمد عباس نے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل صورتحال سے بچنے کی دعا کرتا ہوں کیونکہ اتنی جلدی ملنے والی شہرت اکثر نقصان پہنچاتی ہے۔

عباس ٹیسٹ وکٹوں کی تیز ترین نصف سنچری بناتے ہوئے وقار یونس، محمد آصف اور شبیر احمد کے ہم پلہ ہو گئے ہیں جبکہ ان کی باﺅلنگ اوسط اس وقت 15.94 ہے اور یہ اس صدی میں 50یا اس سے زائد وکٹیں لینے والے باﺅلرز میں سب سے بہترین اوسط ہے۔