نیب کو ختم کرنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے: شاہد خاقان عباسی

نیب کو ختم کرنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے: شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم کرنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی نے نیب کے ہوتے ہوئے کام کرنے سے انکار کر دیا ہے اور افسران کہتے ہیں کہ نیب رہے گا تو کام نہیں کریں گے تاہم اسے ختم کرنے یا برقرار رکھنے کافیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ اگر نیب کوختم کیا تو یہ تاثر ملے گا کہ اپنے مقدمات ختم کرنے کیلئے نیب کو ہی بند کر دیا جبکہ عمران خان اور ان کا ٹولہ بھی احتساب سے باہر ہو جائے گا مگر پاکستان اور نیب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، امید ہے کابینہ نیب سے متعلق بہتر فیصلہ کرے گی۔ 
انہوں نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور ان کے ٹولے نے ملک کو بے دریغ لوٹا اور جس شخص نے ملک کو لوٹاعوام کے سامنے جوابدہ ہوناپڑے گا، بتاناپڑتا ہے پچھلی حکومت کیا کرکے گئی ، کسی پر بے جاالزام لگائیں گے نہ جیلوں میں ڈالیں گے، عمران خان نے ملک کے پورے نظام میں تباہی پھیلائی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی کرسی بچانے کیلئے سارے ملک کو داؤ پر لگانا چاہتے ہیں، استعفے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) والوں کا حق ہے لیکن استعفوں کی تصدیق کرنا ہو گی کہ کہیں زبردستی تو نہیں دلوائے گئے جبکہ خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخاب ہو جائیں گے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ 7 ماہ سے پہلے انتخابات نہیں کرا سکتے جبکہ ملک 7 ماہ کیلئے عبوری نظام کا متحمل نہیں ہو سکتا اور نئے انتخابات ناگزیر ہو گئے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں