امریکہ کا پاکستان کیخلاف سخت رویہ اپنانے اور ڈرون حملے بڑھانے پر غور

امریکہ کا پاکستان کیخلاف سخت رویہ اپنانے اور ڈرون حملے بڑھانے پر غور

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں کارروائی کرنے والے شدت پسندوں کیخلاف پاکستان میں ڈرون حملے بڑھانے اور پاکستان کی امداد روکنے پر غور کر رہی ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں امریکی حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ پاکستان کی طرف سے کی جانے والی دہشتگردوں کی امداد روکنے میں ناکام رہا ہے جسکے بعد اب ٹرمپ انظامیہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں تیزی اوراسکی امداد پر غور کر رہی ہے۔

اسکے علاوہ امریکہ پاکستان کے حریف بھارت سے بھی تعلقات مضبوط کر چکا ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات سردہوتے نظر آرہے ہیں۔امریکہ یہ موقف اپنائے ہوئے ہے کہ دہشتگرد پاکستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہیں بنائے ہوئے ہیں جہاں سے وہ افغانستان پر حملے کرتے ہیں۔
امریکی حکام کاکہنا ہے کہ وہ پاکستان کیساتھ تعلقات میں خرابی نہیں بلکہ تعاون چاہتے ہیں لیکن دوسری طرف پاکستان کیخلاف سخت پالیسی اپنانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس اورپینٹا گون نے اس خبر پر اپنا موقف کا اظہار کرنے سے انکار کیاہے اور اسکے ساتھ ساتھ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی اس خبر پر کسی بھی طرح کا کوئی تبصرہ نہیں کیا۔پینٹا گون کے تر جمان ایڈم سٹمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ اور پاکستان سلامتی کے امور میں شراکت دار ہیں۔

مصنف کے بارے میں