این اے 249 ضمنی انتخاب، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی

این اے 249 ضمنی انتخاب، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی
کیپشن: این اے 249 ضمنی انتخاب، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی
سورس: فوٹو/سوشل میڈیا

کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کر کے این اے 249 ضمنی انتخاب کیلئے حمایت مانگ لی ہے۔ اس نشست پرسابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شاہد خاقان عباسی سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاوس کراچی پہنچے جہاںإ دونوں رہنماوں میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں شیری رحمان، نوید قمر اور مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔

ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان این اے 249 کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے بلاول بھٹو سے این اے 249 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کیلئے پیپلز پارٹی کی جانب سے حمایت مانگی۔ اس پر بلاول نے جواب دیا کہ میں اپنی پارٹی سے مشاورت کے بعد آپ کو آگاہ کروں گا۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے این اے 249 ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ پر اختلاف کے باعث اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تحریک انصادف نے ضمنی الیکشن کے لئے امجد آفریدی کو ٹکٹ دیا۔ 

ملک شہزاد اعوان نے کہا اس وقت پورے ملک کی نظریں این 249 کے ضمنی الیکشن پر ہیں تاہم پارٹی کی جانب سے کمزور امیدوار کو حلقے میں اتارا جا رہا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میرا گھر ہے اور اپنے گھر سے ہی اپنی جماعت کا جنازہ نکلتے نہیں دیکھ سکتا۔ ہمیں یہ سیٹ ہر حال میں جیت کر وزیراعظم کو تحفے میں دینی ہے۔ ہم پر مسلط کیے گئے امیدوار کی تاریخ دیکھیں تو لیڈر شپ کو میرے مؤقف کی سمجھ آ جائے گی۔

خیال رہے کہ سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے استعفے کے بعد کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کی نشست خالی ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ 3 مارچ کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد  انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کے دوران وفاقی وزیر کے وکیل نے عدالت میں واوڈا کی قومی اسمبلی کی رکنیت کا استعفیٰ پیش کیا تھا۔

2018ء کے الیکشن میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو شکست سے دو چار کیا تھا۔ فاتح امیدوار نے 35 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ہارنے والے امیدوار کے حصے میں 34 ہزار سے زائد ووٹ آئے تھے۔ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار مفتی عابد مبارک نے 23 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔