میانمار کے ہندووں کو بھارت میں پناہ کی امید

میانمار کے ہندووں کو بھارت میں پناہ کی امید

نئی دہلی:میانمار میں مسلمانون کے بعد ہندوو ں کی باری آ گئی،میانمار میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کے بعد بہت سے روہنگیا ہندو بھی فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔ اب ان ہندووں کو امید ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی قوم پرست حکومت انہیں اپنے ملک میں پناہ دے دے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے جنوب مغرب میں اکثریتی ہندووں کے علاقے میں ایک مرغی خانے کو صاف کرنے کے بعد وہاں تقریبا پانچ سو روہنگیا ہندووں کو پناہ دی گئی ہے۔

یہ شیلٹر ان مہاجر کیمپوں سے صرف چند کلومیٹر ہی دور ہے جہاں تقریبا چار لاکھ اکیس ہزار روہنگیا مسلمانوں کو رکھا گیا ہے۔ان ہندووں کا بھی کہنا تھا کہ وہ واپس بدھ اکثریتی میانمار جانے سے خوفزدہ ہیں لیکن یہ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں بھی نہیں رہنا چاہتے۔ میانمار سے فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچنے والی ایک ہندو خاتون نیرانجن رودرا کا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ بھارت کو ہندوستان اسی وجہ سے کہتے ہیں کہ وہ ہندووں کی سرزمین ہے۔

ہم بس بھارت میں پرامن زندگی چاہتے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہتے۔ شاید یہ چیز ہمیں نہ تو میانمار اور نہ ہی بنگلہ دیش میں ملے۔“ وہاں موجود دیگر ہندووں کا بھی کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام بھارتی حکومت تک پہنچانا چاہتے ہیں۔