طور خم بارڈر کو بندش کے 10 روز بعد تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا

طور خم بارڈر کو بندش کے 10 روز بعد تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
سورس: file

خیبر:  طور خم سرحدی گزر گاہ دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں کیلئے10 روز کی بندش کے بعدسفری دستاویزات کی شرط کیساتھ  آج کھول دیا گیا۔ 

 دس روز کی بندش کے بعد افغانستان سے پہلی کارگو گاڑی پاکستان میں داخل ہوگئی۔

کسٹم ذرائع کے مطابق افغان ڈرائیورز کو سفری دستاویزات بنانے کےلئے 31 مارچ تک مہلت دی گئی ہے، یکم اپریل سے بغیر سفری دستاویزات کے کارگو گاڑیوں کا پاکستان میں داخلہ ممنوع ہوگا۔

کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ کارگو گاڑیوں کے لئے سفری دستاویزات کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کیا تھا، جس پر 13 جنوری کو عمل درآمد شروع ہوا تو افغان حکام نے تجارت کے لئے سرحد بند کردی تھی۔

کسٹم ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ افغان ٹرانسپورٹرز اور چیمبر آف کامرس کے نمائندوں کے ایک وفد نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں پاکستانی تجارتی حکام سے ملاقات کے بعد کیا۔ امارت اسلامیہ افغانستان اور چیمبر آف کامرس کا وفد پاکستانی سفارت خانے کے عملے سے تجارت پر پڑنے والے اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے ویزا کی شرائط میں نرمی کے لیے بات چیت میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے ڈرائیوروں اور ان کے معاونین کے لیے نئے ویزا اور پاسپورٹ کی شرائط متعارف کروائی تھیں، جنہیں افغانستان نے مسترد کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں دونوں فریقین کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور بعد ازاں تجارت کی بندش ہوئی۔

پاکستان نے اب افغانستان کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے ڈرائیوروں کے لیے مارچ کے آخر تک کی رعایت دے دی ہے۔

مصنف کے بارے میں