میانمار نے پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

میانمار نے پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

برما:اقوام متحدہ میں روہنگیا مسلمانوں کا ذکر کرنے پر میانمار کی حکومت کی پاکستان کے خلاف کاروائی،میانمار کی حکومت نے پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا تفصیلا ت کے مطابق روہنگیا مسلمانوں سے متعلق پاکستان کے بیان پر میانمار نے پاکستانی سفیر ڈاکٹر خالد میمن سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان نے میانمار کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا اور مظالم روکنے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے اور گزشتہ چند ماہ کے دوران خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ لاکھوں بنگلہ دیش نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔دنیا بھر میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف غم وغصہ بڑھ رہا ہے اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سے قبل مسلم ملک مالدیپ نے بھی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاجاً میانمار سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جب کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گٹرس نے میانمار کو خبردار کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ کئے جانے والے سلوک کا سلسلہ جاری رہا تو پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔

اس صورتحال میں جب کہ لوگ گھروں میں بیٹھے پریشانی اور کرب میں مبتلا ہیں یا بنگلادیش میں امداد ہر دھیان دے رہے ہیں حیدرآباد کے تاجر ذاکر علی براہ راست رنگون پہنچے ہیں تاکہ کسی طرح یہاں کے پھنسے ہوئے روہنگیا مسلمانوں تک مدد پہنچا سکیں۔پاکستانی حکومت سے 10 روہنگیا خاندان پاکستان میں بسانے اور خرچ اٹھانے کا کوئی جواب نہ ملنے پر یہ میانمار پہنچے ہیں۔