ہمارے کسی ملک کے خلاف کوئی مخالفانہ عزائم نہیں: آرمی چیف

ہمارے کسی ملک کے خلاف کوئی مخالفانہ عزائم نہیں: آرمی چیف
کیپشن: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، فوٹو بشکریہ فیس بک

راولپنڈی / ماسکو: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان سرد جنگ کے اثرات سے نکلنا چاہتا ہے جو کہ ابھی تک جنوبی ایشیاء میں موجود ہیں، پاکستان ہر اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے جو افغانستان میں امن و استحکام لا سکتا ہے اور اس سے پورے خطے کو فائدہ ہو گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوبد باجوہ نے بدھ کو اپنے دورہ روس کے دوسرے روز روس کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل ویلیری ویسل وک گیراسیموف سے وزارت دفاع ماسکو میں ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی اور دو طرفہ سیکیورٹی تعاون سے متعلق باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مجھے نظریے سے زیادہ عوام سے پیار ہے: ندیم افضل چن
 آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل گیراسیموف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ روس افغانستان میں امن و مفاہمت کے لئے پاکستان کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ ملاقات کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ہر اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے جو افغانستان میں امن و استحکام لا سکتا ہے اور اس سے پورے خطے کو فائدہ ہو گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اسامہ بن لادن کے محافظ کی جرمنی میں اہل خانہ کے ہمراہ سرکاری خرچے پر عیاشیاں
 آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سرد جنگ کے دور سے نکلنا چاہتا ہے جو کہ ابھی تک جنوبی ایشیاء میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کسی ملک کے خلاف کوئی مخالفانہ عزائم نہیں بلکہ ہم مساواتی سالمیت اور رابطوں کے ذریعے باہمی ترقی پر مبنی متعاون فریم ورک کے لئے کام اور پیش قدمی جاری رکھیں گے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ علاقائی تعاون کی بنیاد برابری ، خودمختاری اور روابط کے ذریعے باہمی خوشحالی ہونی چاہئے۔

  

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں