بجلی کے بلوں کا تنازع، ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت میں ٹھن گئی

بجلی کے بلوں کا تنازع، ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت میں ٹھن گئی
کیپشن: وزارت توانائی و پٹرولیم کا ظلم ہے اور ان حالات میں ملیں نہیں چل سکتیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپٹما۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور حکومت کے درمیان بجلی کے بلوں کا تنازع شدت اختیار کر گیا۔ ٹیکسٹائل ملز مالکان نے بجلی کے یکمشت بھجوائے گئے بقایا جات ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔اپٹما رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کو کو آگاہ کر دیا ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر کی ملیں جلد بند کر دی جائیں گی۔

اپٹما کے مطابق 12 ماہ کے بقایا جات بل یکمشت بھجوا دیئے گئے ہیں اور کروڑوں روپے کے اضافی بل ادا نہیں کر سکتے۔ یہ وزارت توانائی و پٹرولیم کا ظلم ہے اور ان حالات میں ملیں نہیں چل سکتیں، اس سے دس لاکھ مزدور بے روز گار ہو جائیں گے ۔

واضح رہے کہ بجلی کے بلوں میں اضافی سرچارجزکی وصولی کی بنا پر تمام ملوں کو 40 فی صد اضافی بل بھیج دیے گئے ہیں اور فی یونٹ قیمت 12 کے بجائے 20 روپے وصول کی جا رہی ہے۔ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے اضافی ٹیرف کو مسترد کر دیا گیا ہے۔