سی پی این ای کا فواد چوہدری کے پیکا سے متعلق بیان پر ردعمل

سی پی این ای کا فواد چوہدری کے پیکا سے متعلق بیان پر ردعمل

لاہور: کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے پیکا آرڈیننس کی حمایت سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ایسے قانون ضرور بنائے جو انسانی حقوق کے منافی نہ ہوں۔ 
تفصیلات کے مطابق سی پی این ای کے صدر کاظم خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیکا آرڈیننس کی حمایت آمرانہ سوچ کی عکاس ہے ، کسی نے حکومت کو قانون بنانے سے نہیں روکا ، ضرور بنائیے پر انسانی حقوق کے منافی نہیں، حکومت کے سامنے انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں، لوگ بولتے ہیں، سوچتے ہیں، اظہار کرتے ہیں۔
سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل عامر محمود کا کہنا تھا کہ کیا آرڈیننس کی حمایت توہین عدالت نہیں؟ قانون زبان بندی کیلئے نہیں بلکہ آزادی اظہار رائے کے تحفظ کیلئے ہونا چاہیے۔ 

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزتوں کیساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، اس لئے میں پیکا قانون کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔
انہوں نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا ’پیکا قانون کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزتوں سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ قانون کو بہتر کر لیں لیکن یہ کہنا کہ کوئی قانون نہ ہو، یا ایسا قانون ہو جو نافذ ہی نہ ہو سکے، بالکل بے تکی بات ہے۔ یہ سیاسی نہیں سماجی معاملہ ہے اور سیاسی جماعتوں کو میڈیا اصلاحات کیلئے اکٹھا ہونا چاہئے۔‘ 

251a3a7db5a7e4a59d8e2de1c123c8b6


یاد رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے قوانین میں نئی ترامیم متعارف کروائی گئی تھیں جنہیں صدر مملکت عارف علوث کی طرف سے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے جاری کیا تھا جس کے بعد سے اس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ اس کے تحت ’شخص‘ کی تعریف کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ 
نئی ترامیم کے مطابق اب ’شخص‘ میں کوئی بھی کمپنی، ایسوسی ایشن، ادارہ یا اتھارٹی شامل ہے جبکہ ترمیمی آرڈیننس میں کسی بھی فرد کے تشخص پر حملے پر قید تین سے بڑھا کر پانچ سال تک کر دی گئی ہے۔ صدارتی آرڈیننس کے مطابق شکایت درج کرانے والا متاثرہ فریق، اس کا نمائندہ یا گارڈین ہو گا جبکہ جرم کو قابل دست اندازی قرار دیدیا گی ہے جو ناقابل ضمانت ہو گا۔ 

مصنف کے بارے میں