گورنر پنجاب کی ہائی کورٹ داخلے پر پابندی ، رکنیت بھی معطل کر دی گی

گورنر پنجاب کی ہائی کورٹ داخلے پر پابندی ، رکنیت بھی معطل کر دی گی

لاہور:  لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی رکنیت معطل کرکے بار میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔وکلا کی جانب سے ان پر یہ الزام ہے کہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ  نے وکلاء کنونشن پر حملہ کرایا ۔ گذشتہ ہفتے 20 مئی کو لاہور ہائی کورٹ بار میں منعقدہ آل پاکستان وکلاء کنونشن میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے مخالف اور حامی وکلاء آمنے سامنے آگئے تھے۔اس دوران مسلم لیگ لائرز ونگ کے وکلاء نے آل پاکستان وکلاء کنونشن کے لیے آنے والے وکلاء کو روکنے کی کوشش کی تھی اور انھیں اسٹیج تک پہنچنے نہیں دیا گیا تھا۔

آج چودھری ذوالفقار علی کی صدارت میں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس ہوا جس میں دوران گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکنیت کو معطل کرنے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔؎لاہور ہائیکورٹ بار نے وکلاء کنونشن پر حملہ کرانے کے الزام میں گورنر پنجاب کے ہائیکورٹ بار میں داخلہ پر پابندی بھی عائد کردی۔واضح رہے کہ گورنر پنجاب خود بھی ایک وکیل ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ ہائیکورٹ بار پر حملہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔اجلاس کے بعد وکلا نے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نعرے بازی کی۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ ہر جمعرات کو ہائیکورٹ بار میں احتجاج بھی کیا جائے گا اور وزیراعظم کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رہے گا ۔

دوسری جانب ترجمان گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ پر وکلاء کنونشن کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور حقائق منافی ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں