اسلحہ کیلئے رشوت دینے کا الزام، ایپل کمپنی کے سیکیورٹی چیف پر مقدمہ درج

Apple's security chief charged with bribery for weapons
کیپشن: ایپل سیکیورٹی چیف پر رشوت کا الزام ثابت ہو گیا تو انھیں جیل ہو سکتی ہے: فوٹو بشکریہ بی بی سی

کیلیفورنیا: امریکا کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے سیکیورٹی چیف تھامس موئیر پر اسلحہ کیلئے رشوت دینے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایپل کے سیکیورٹی چیف تھامس مویئر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اسلحہ کے لائنس حاصل کرنے کیلئے حکام کو 70 ہزار ڈالرز مالیت کے آئی پیڈ دینے کی پیشکش کی تھی۔

تھامس موئیر پر یہ مقدمہ کیلیفورنیا کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے دائر کیا گیا ہے۔ تاہم ایپل کمپنی کی جانب سے اپنے اہم اہلکار کیخلاف مقدمہ درج ہونے پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

خبریں ہیں کہ تھامس موئیر سمیت ریاست کیلیفورنیا کی کائونٹی سانتا کلارا کے دو پولیس افسروں کو بھی اس مقدمے میں نامزد کرتے ہوئے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ان افسروں کے نام کائونٹی شیرف رک سنگ اور شیرف کیپٹن جیمز جینسن ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں لائسنس کے بغیر آتشی اسلحہ رکھنا جرم تصور کیا جاتا ہے اور قانون کے تحت اس کیلئے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔

ملزموں کیخلاف چارج شیٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسران نے جان بوجھ کر ایپل کمپنی کیلئے اسلحہ لائسنس کا عمل روکے رکھا اور اس کیلئے کچھ مالیت طلب کی، جس کے بعد سیکیورٹی چیف تھامس موئیر نے انھیں 70 ہزار ڈالر مالیت کے آئی پیڈز دینے کی پیشکش کی۔ اگر ملزموں پر عائد الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انھیں جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سانتا کلارا کائونٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جیف روژن مقدمے پر بات کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب قانون کا نفاذ کرنے والے خود ہی اسے توڑنے لگیں تو یہ ان کے سینوں پر سجے تمغوں کی بے حرمتی ہے۔