سال 2016: نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب کے مثبت نتائج

سال 2016: نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب کے مثبت نتائج

اسلام آباد: ملک میں گذشتہ ایک دہائی سے جاری دہشت گردی کی سرکوبی کے لیے یہ سال بھی کامیاب رہا،نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج بھی سامنے آنے لگے۔سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے بعد ملک کی سول اور ملٹری قیادت نے جس نیشنل ایکشن پلان کا اعادہ کیا،اس کے نتائج ملک بھر میں ہونے والے انسداد دہشت گردی آپریشنز سے سامنے آئے،سروے کے مطابق رواں سال دہشت گرد حملوں میں 47 فیصد اورہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 36 فیصد کمی آئی۔کراچی آپریشن میں مختلف سیاسی تنظیموں کے عسکری ونگز ، مذہبی انتہا پسندوں کے گروہ اور بھتہ مافیا کے خلاف سال بھر آپریشن جاری رہے،بلوچستان میں بھی دہشت گرد گروہوں کے خلاف کریک ڈاون ہوا۔ملک بھر میں قائم فوجی عدالتوں نے 112 دہشت گردوں کوعمرقیداور153 کوسزائے موت سنائی۔ اب تک ان دہشت گردوں میں 10 سے زائد تختہ دار پر لٹکائے جاچکے ہیں۔ضرب عضب کی کامیابیاں اس سال بھی جاری رہیں ،شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں سے تقریباً ساڑھے چارہزار مربع کلومیٹر کاعلاقہ آزاد کرا یا گیا ، دہشت گردوں کےخلاف کاری ضربوں کےدوران پاک فوج کے500 جوانوں نے جام شہادت نوش کی جبکہ ساڑھے 3 ہزارشدت پسند جہنم واصل ہوئے۔

مصنف کے بارے میں