’ہم آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلنا نہیں چاہتے‘

’ہم آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلنا نہیں چاہتے‘
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہم عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف ) کے پروگرام میں ہیں لیکن نکلنا نہیں چاہتے، غریب آدمی پر مزید بجلی کا بوجھ ڈالنے کی گنجائش نہیں ہے۔ 
نجی خبر رساں ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ جس وقت ہمارا انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کیساتھ معاہدہ ہوا، اس وقت ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا لیکن اب ہم عالمی مالیاتی ادارے کے پروگرام سے نکلنا نہیں چاہتے۔ 
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ٹیکسز اور بجلی کے نرخ بڑھانے کا کہہ رہا ہے لیکن گنجائش ہی نہیں کہ میں غریب آدمی پر مزید بجلی کا بوجھ ڈال دوں اور ٹیکس عائد کر سکوں، ٹیکس میں اضافہ مناسب نہیں، اس لئے ہم ٹیکس نیٹ ورک کو پھیلائیں گے تاکہ ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا۔ 
اس موقع پر انہوں نے زراعت اور کسانوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے پر گزشتہ کئی سالوں سے کوئی توجہ نہیں دی گئی، کسان سے پیاز 3 روپے میں خرید لیا جاتا ہے لیکن آگے 40 روپے میں فروخت ہوتی ہے، زراعت میں مڈل مین جو پیسے کما رہاہے وہ کسان کو ملنے چاہئیں، اس سے بہت بہتری آئے گی۔ 
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کے ریونیو میں مارچ کے مہینے میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں کاروبار بڑھ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ریونیو میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، ہمیں خوامخواہ کے اخراجات کم کر کے اسی طرح ریونیو میں اضافہ کرنا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے پالیسی میں ہر روز تبدیلی نہیں کی جا سکتی، مجھے اپنا کام کرنا ہے اور اس کیلئے اگر ٹف ٹائم دینا ہے تو دیں گے کیونکہ اگر معیشت میں بہتری ہو گی اور ملک ترقی کرے گا تو اپوزیشن ٹف ٹائم نہیں دے گی۔