انسانوں سے 10 گنا زیادہ طاقتور کیکڑا

کوئی ہاتھ ملاتے وقت ہمارا ہاتھ پوری قوت سے دبادے تو اس سے بہت تکلیف ہوتی ہے جب کہ 4 کلوگرام تک پہنچنے والا ’ناریلی کیکڑا یا کوکونٹ کریب انسانی ہاتھ سے 10 گنا قوت استعمال کرکے ہماری ہڈی توڑ سکتا ہے اور یہ صلاحیت ایک چھوٹے بچے کو اٹھانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

انسانوں سے 10 گنا زیادہ طاقتور کیکڑا

ٹوکیو: کوئی ہاتھ ملاتے وقت ہمارا ہاتھ پوری قوت سے دبادے تو اس سے بہت تکلیف ہوتی ہے جب کہ 4 کلوگرام تک پہنچنے والا ’ناریلی کیکڑا یا کوکونٹ کریب انسانی ہاتھ سے 10 گنا قوت استعمال کرکے ہماری ہڈی توڑ سکتا ہے اور یہ صلاحیت ایک چھوٹے بچے کو اٹھانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔   

دیکھنے میں یہ ہیبت ناک کیکڑا بڑھتے بڑھتے ایک میٹر لمبا اور 4 کلوگرام وزنی ہوجاتا ہے اور اپنے قینچی کی طرح بند ہونے والے پنجوں سے ناریل توڑ کر کھاتا ہے۔ جاپان میں اس طرح کے 29 کیکڑوں کا جائزہ لیا گیا جن کا وزن 30 گرام سے 2 کلوگرام تک تھا، ان کیکڑوں کے پنجوں میں گرفت کی قوت کو خاص آلات سے ناپا گیا۔

اس کے لیے کیکڑوں کو احتیاط سے الٹا کیا گیا اور ان کی گرفت کو فورس سینسر سے ناپا گیا تو زیادہ سے زیادہ قوت 1800 نیوٹن نوٹ کی گئی جو تمام کیکڑوں اور لابسٹرز میں سب سے زیادہ طاقت ہے جب کہ انسانی ہاتھ کی گرفت زیادہ سے زیادہ 300 نیوٹن ہوتی ہے۔ اس طرح یہ کیکڑا انسانی ہڈی توڑ سکتا ہے۔

کوکونٹ کریب کو چور کیکڑا بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ کھانا چراتا ہے اور مردہ جانوروں کی ہڈیاں توڑ کر بھی انہیں کھا جاتا ہے۔ ناریل کیکڑے بحرِ ہند اور ایشیائی جزیروں پر پائے جاتے ہیں۔ بسا اوقات یہ دوسرے کیکڑوں کو بھی شکار کرکے انہیں کھا جاتے ہیں۔ ناریل کیکڑے ایک دوسرے سے الگ تھلگ ہوکر تنہا سفر کرنا پسند کرتے ہیں۔