شوبز میں آیا تو "کام کے بدلے جنسی تعلقات کلچر" عام تھا : سینئر اداکار اعجاز اسلم  کا انکشاف

شوبز میں آیا تو
سورس: File

کراچی : سینئر اداکار و ماڈل اعجاز اسلم نے پاکستان شوبز انڈسٹری میں پائے جانے والے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کلچر سے متعلق انکشاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے "کام کے بدلے جنسی تعلقات کلچر" کا خاتمہ کیا۔

اداکار اعجاز اسلم نے خاتون صحافی کی پوڈکاسٹ میں اعجاز اسلم نے متعدد سوالات کے جوابات دیے ۔ وہیں انہوں نے شوبز انڈسٹری میں پائے جانے والے کاسٹنگ کاؤچ کلچر سے بھی پردہ اٹھایا۔

سینئر اداکار نے کہا کہ جب میں نے ماڈلنگ شروع کی تھی تو اُس وقت مرد ماڈلز کو ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کی بہت آفرز کی جاتی تھیں اور اُس وقت کاسٹنگ کاؤچ کا رجحان عام تھا۔اُس وقت میں نے اور بہت سارے پرانے ساتھیوں نے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے رجحان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔

اعجاز اسلم کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے کریئر کے آغاز میں کاسٹنگ کاؤچ جیسے نامناسب مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا جس کی وجہ سے مجھے کئی بار کام سے بھی ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

اداکار اعجاز اسلم نے بتایا کہ جب مجھ سمیت میرے کئی  دوستوں نے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کی حوصلہ شکنی کی تو انڈسٹری کے لوگ بھی سمجھ گئے کہ ہم لڑکے اِن کے ہاتھ آنے والے نہیں ہیں اور پھر نامناسب مطالبات کرنے والوں نے ہم سے احتیاط برتنا شروع کر دی۔

واضح رہے کہ شوبز اور فیشن انڈسٹری میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کی اصطلاح کو کام کے بدلے جنسی تعلقات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

مصنف کے بارے میں