بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ، ایک خاتون ہلاک

بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ، ایک خاتون ہلاک

کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پریشان شہری سڑکوں پر نکل آئے، ماڑی پور میں 22 گھنٹے سے احتجاج جاری ہے جس دوران پولیس نے لاٹھی چارج اور فائرنگ کی جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھی پتھراؤ کیا گیا، احتجاج کے دوران ایک خاتون بھی جاں بحق ہو گئی۔ 
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش پر شہری سراپا احتجاج ہیں اور مختلف علاقوں میں مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ شہریوں کے احتجاج کے باعث ماڑی پور روڈ، حب ریور روڈ، آر سی ڈی ہائی وے، ایم ٹی خان، مائی کلاچی روڈ اوربوٹ بیسن تک ٹریلر، ٹرک، ٹینکر سمیت گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
ماڑی پور میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین پرلاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شلینگ کی، پولیس نے متعدد شہریوں کو گرفتار بھی کر لیا، ماڑی پور روڈ پر احتجاج کے دوران ایک خاتون بھی ہلاک ہو گئیں۔ 


ریسیکو ذرائع کے مطابق لیاری میں ہنگور آباد کی رہائشی 60 سالہ میرا بی بی کا انتقال مبینہ طور پر ماڑی پور میں احتجاج کے دوران ہوا جن کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دی گئی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں گزشتہ 12 گھنٹے سے بجلی بند ہے جس کے باعث خاتون ہلاک ہوئیں۔ 
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خاتون کی ہلاکت کی ایف آئی آر کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) کے خلاف درج کی جائے تاہم ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ خاتون کی عمر 70 سال تھی اوران کی موت طبعی طور پر ہوئی۔
بجلی کی بندش کے خلاف متعدد علاقوں میں پانی کا بھی بحران پیدا ہو گیا اور مختلف علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی پر بھی احتجاج کیا گیا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر ایک گھنٹے بعد دو گھنٹے کیلئے بجلی بند کر دی جاتی ہے جبکہ متعدد علاقوں میں 4 سے 6 گھنٹے مسلسل بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں