آزاد کشمیر کے علاقے راولا کوٹ کے قریب13دکانوں پر مشتمل ایک ایسی مارکیٹ قائم ہے جہاں دکاندار اور خریدار دونوں ہی خواتین ہیں۔

مارکیٹ میں سلائی کڑھائی کا سامان، بوتیک اور بیوٹیشنز کی ٹریننگ سمیت خواتین سے متعلق دیگر اشیا باآسانی مل جاتی ہیں تاہم اس مارکیٹ کےقیام کا اصل مقصد ان خواتین کو حوصلہ دینا ہے جو کسی نا کسی تشدد کا شکار ہوں۔

آزاد کشمیر کے علاقے راولا کوٹ کے قریب13دکانوں پر مشتمل ایک ایسی مارکیٹ قائم ہے جہاں دکاندار اور خریدار دونوں ہی خواتین ہیں۔

مارکیٹ میں سلائی کڑھائی کا سامان، بوتیک اور بیوٹیشنز کی ٹریننگ سمیت خواتین سے متعلق دیگر اشیا باآسانی مل جاتی ہیں تاہم اس مارکیٹ کےقیام کا اصل مقصد ان خواتین کو حوصلہ دینا ہے جو کسی نا کسی تشدد کا شکار ہوں۔

سماجی کارکن نصرت یوسف، جو گھریلوں تشدد کا شکار خواتین کے ساتھ کام کرتی ہیں، نے 2011میں اس مارکیٹ کے قیام کیلئے اقدامات کیے تھے۔

ان کا کہناتھا کہ اس علاقے کے اہم بازاروں میں خواتین کے کام کرنے پر گھریلو پابندیاں ہیں ایسے میں یہ بازار خواتین کیلئے ایک ایسی جگہ ہے جہاں خواتین بآسانی کام بھی کرتی ہیں ساتھ میں اپنے مسائل بھی زیر بحث لا کر حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں کچھ خواتین ایسی بھی ہیں جن کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہوچکی ہے اور کچھ ایسی بھی خواتین ہیں جن پر گھریلو تشدد کیا جاتا رہا ہے، وہ اپنی غیر سرکاری تنظیم ’ پرل رورل سپورٹ پروگرام‘ کے تحت ایسی خواتین کے حق کے لیے آواز بلند کرتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کوہنر مند بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہیں اور انہیں خوشی ہے کہ وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہورہی ہیں۔