اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور

اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور
سورس: File

نیو یارک: اقوام متحدہ  جنرل اسمبلی میں عرب گروپ کی پیش کردہ غزہ میں جنگ بندی کی نان بائنڈنگ قرارداد منظور ہو گئی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرتے ہوئے محصور غزہ تک امدادی رسائی اور اس کے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

عرب ممالک کی مشترکہ قرارداد اردن نے پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا،قرارداد پر  195 ارکان کی اسمبلی میں سے فرانس سمیت 120  ارکان نے حمایت کی  جبکہ اس میں 45 ترامیم شامل کروائی گئیں۔

اسرائیل، امریکا اور آسٹریا سمیت 14 اراکین نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ جرمنی، اٹلی اور برطانیہ سمیت 45 ارکان غیر حاضر رہے۔ 

دوسری جانب اسرائیل نے اس قرادادمیں حماس کا ذکر نہ ہونے پر روند ڈالا، اسرائیلی مندوب گیلاد ایردن نے اپنی دھمکیوں کو دوہراتے ہوئے کہا کہشرم آنی چاہیے، آج کا دن اقوام متحدہ کیلئے ایک بدنما دھبہ ہے کیونکہ کہ آج ہم نے دیکھا کہ اقوام متحدہ کی ایک اونس کے برابر بھی وقعت نہیں رہی اور اس کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہی۔اسرائیلی مندوب کا کہنا تھا کہ اسرائیل حماس کے خلاف ہر حد تک جائے گا، ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے، دنیا سے حماس کا خاتمہ کرکے ہم اپنے مستقبل اور اپنے وجود کا دفاع کریں گے۔

 امریکی سفیر لینڈا تھومس نے بھی غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد منظور ہونے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ اس قرارداد میں 7 اکتوبر کے دہشتگرد حملے کا ذکر ہی موجود نہیں ہے اور ’یرغمالی‘ دوسرا اہم لفظ ہے جو اس قرار سے غائب ہے۔

خیال رہے کہ  یہ  قرارداد نان بائنڈنگ ہے جس پر عملدرآمد لازمی نہیں ہوتا۔تاہم سلامتی کونسل کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں میں چار بار اجلاس میں ناکامی کے بعد جنرل اسمبلی نے جنگ بندی کی قرارداد پاس کی ہے۔ 

دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، بمباری سے غزہ کی 50 فیصد عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں، غزہ میں شہدا ء کی تعداد 7 ہزار 326 ہوگئی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ پر بڑے زمینی حملے کی تیاری کرلی ہے ، غزہ کا مکمل بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے۔صہیونی افواج نے غزہ کا مواصلاتی نظام تباہ کردیا ہے، غزہ میں جیمرز لگادیئے گئے جس کے بعد وہاں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند ہوگئی ہے۔

حماس نے کہا کہ وہ اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کیلئے تیار ہیں، حماس کے رہنما عزت الرشاق کا کہنا ہے کہ اگر نتن یاہو نے غزہ میں داخل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے تو ہم تیار ہیں، نتن یاہو کے سپاہیوں کی باقیات کو غزہ کی سرزمین نگل جائے گی۔

ہلال احمر کا کہنا ہے کہ مواصلاتی نظام کی بندش سے ایمبولینس سروس بھی متاثر ہوئی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں موبائل اور انٹرنیٹ کی بندش کا مقصد اسرائیلی نسل کشی پر پردہ ڈالنا ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطین سے متعلق ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپے لازیرانی کا کہنا ہے کہ غزہ کا دم گھونٹا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ جاری رہا تو مزید ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

مصنف کے بارے میں