جو خود کھڑے نہیں ہو سکتے وہ ملک کو کیا کھڑا کریں گے،وقت آ گیا ہے ہم آزمائے ہوئے لوگوں کا ماضی نہ بھولیں:فیصل واوڈا

جو خود کھڑے نہیں ہو سکتے وہ ملک کو کیا کھڑا کریں گے،وقت آ گیا ہے ہم آزمائے ہوئے لوگوں کا ماضی نہ بھولیں:فیصل واوڈا

اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے الیکشن وقت پر ہونے یا تاخیر کے بارےمیں کہاکہ  ممکنہ طور پراس  میں تاخیر ہوسکتی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ  ممکنہ طور پراس  میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ اس ملک میں  منطق سے کوئی چیز نہیں چلتی۔ ان کاکہنا تھا کہ  نواز شریف صاحب کے قریبی ساتھی خواجہ آصف صاحب نے بتایا کہ میاں نواز شریف نے واپس آنے کیلئے جس باجوہ صاحب کا نام جلسوں میں لے کر اپنی حکومت کے خاتمے کا بیانیہ بنایا ،اسی باجوہ صاحب کی ایکسٹینشن کیلئے زور دے کر ووٹ دلوایا۔انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کے بارے میں کہاکہ اپنی حکومت چلانے کیلئے ایکسٹینشن دی اور پبلک میں حکومت گرانے کا بیانیہ بنایا ۔ زرداری صاحب نے سندھ کو چلانے کیلئے ووٹ دیا۔ اور پبلک میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ بنایا۔ مولانا نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کو آنکھیں دکھانے کی کوشش کی۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا وقت آ گیا ہے کہ ہم آزمائے ہوئے لوگوں کا ماضی نہ بھولیں ان کے اندر بھی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف وہی زہر اور بغض موجود ہے اور پاکستان کی حالت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہ جن لیڈروں کے اپنے فریم ٹیڑھے ہیں وہ ملک کا فریم کیا سیدھا کریں گے، جو خود کھڑے نہیں ہو سکتے وہ ملک کو کیا کھڑا کریں گے، جو خود چل نہیں سکتے وہ ملک کو کیا چلائیں گے؟ ان کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوئے بھی کئی سال ہو چکے ہیں۔

پی ڈی ایم بھی اداروں سے بغض رکھتی ہے۔ہم نے  پی ٹی آئی سمیت سب کو آزما لیا ہے۔رضوانہ کو دیکھنے کے لیے حکومت نے 5 دن لگائے۔پاکستان میں کوئی آپشن لاسٹ نہیں ہوتا ہے۔ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں کے بارے میں کہاکہ اختلافات تو  پارٹی کے ا ندر ہیں۔ نو مئی واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ میں نے کہا تھا کہ ن لیگ دوسری بڑی جماعت ہے ۔نواز شریف لیڈ کریں گے۔ میں کسی جماعت کو اکثریت میں نہیں دیکھتا ہوں۔ یہ سب اس بات سے ڈرتے ہیں کہ اگر نگران حکومت 60 یا90 دن سے بڑھ جائے تو  نگران سیٹ اپ میں کوئی ایسا بندہ ہونا چاہئے جو سیاسی جماعتوں کا ہو۔ 

مصنف کے بارے میں