امید ہے ہمارے لیے بھی عدالتیں رات کو کھلیں گی، کل الیکشن ممکن نہیں، سپریم  کورٹ جا رہے ہیں: پی ٹی آئی ، ق لیگ 

امید ہے ہمارے لیے بھی عدالتیں رات کو کھلیں گی، کل الیکشن ممکن نہیں، سپریم  کورٹ جا رہے ہیں: پی ٹی آئی ، ق لیگ 
سورس: File

لاہور : پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق نے حمزہ شہباز کےبطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اعلیٰ کے الیکشن کےلیے 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا۔  اس کے پیچھے ایک صاف سوچ نہیں۔ تمام اقدامات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کررہے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد ہم اپنا سیاسی رول ادا کریں گے۔ امید رکھتے ہیں آج رات بھی عدالتیں کھل سکتی ہیں۔

لاہور میں  پرویز الہٰی اور محمود الرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے راجہ بشارت  نے کہا کہ اس وقت ایوان مکمل نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں ہاؤس مکمل ہو اور پھر الیکشن کرائے جائیں۔ شیڈول کا اعلان ہوچکا مگر ہمارے 6کے قریب لوگ ملک سے باہر ہیں جبکہ ہمیں 5 سیٹوں کا ابھی تک نوٹیفکیشن بھی نہیں ملا۔ ہائی کورٹ نے16اپریل کا الیکشن کالعدم قرار دیا ہے اب ہم سپریم کورٹ جارہے ہیں تاکہ 16اپریل کی صورتحال بحال ہو۔

  

اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالتوں سے پوری امید ہے، عدلیہ کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں مگر اس وقت ہاؤس مکمل نہیں ہے ،11 ارکان بیرون ملک ہیں، واپس آنے میں وقت لگے گا، وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے عمل کو آگے کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے وقت مانگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعلیٰ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ الیکشن کے بائیکاٹ سے متعلق چلنے والی خبر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ ایوان اس وقت مکمل نہیں، پانچ ارکان کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا، کہاں کا انصاف ہے کہ جس بندے نے ایوان میں پولیس بلائی اسی کو کرسی پر بٹھادیا گیا۔ ہاتھ باندھ کر، زبان بندی کرکے کہتے ہیں الیکشن جیت کر دکھائیں۔

دوسری طرف پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نےلاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق اسمبلی شیڈول جاری کردیا۔اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس یکم جولائی کو شام 4 بجے شروع ہوگا۔

مصنف کے بارے میں