'ن لیگ کی حکومت نے جن ڈاکٹروں کو نکالا وہی نواز شریف کا علاج کر رہے ہیں'

'ن لیگ کی حکومت نے جن ڈاکٹروں کو نکالا وہی نواز شریف کا علاج کر رہے ہیں'
کیپشن: ان ڈاکٹروں کیخلاف اسپتال میں غیر قانونی پریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور اسپتال سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف پمزکے جس کارڈیک سینٹر میں زیر علاج ہیں اور جو ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں ان کے کنٹریکٹ میں سابق حکومت نے توسیع نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کیخلاف غیر قانونی طور پر پریکٹس کرنے پر کارروائی کرنے اور اسپتال کے احاطے سے باہر نکالنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں کارڈیک سنٹر میں تقریباً تین سال سے بغیر تنخواہ اور مراعات کے کنٹریکٹ پر خدمات انجام دینے والے نو ڈاکٹروں کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اسپتال میں غیر قانونی پریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور اسپتال سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا کا آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے بیل آؤٹ پیکج مشروط بنانے کا مطالبہ

ان ڈاکٹروں کو کارڈیک سینٹر سے نکالے جانے کی صورت میں کارڈیک سنٹر مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس صورتحال کاسو موٹو نوٹس لیا تھا؟۔ چیف جسٹس نے نہ صرف کارڈیک سینٹر میں خدمات انجام دینے والے ان ڈاکٹروں کو تین سال کی تنخواہیں جاری کرنیکا حکم دیا تھا بلکہ ان کے کنٹریکٹ میں توسیع دینے کا بھی حکم جاری کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس کے حکم پر ان نو ڈاکٹروں کو توسیع ملی تھی اورآج نواز شریف کا علاج بھی یہی کنٹریکٹ ڈاکٹرز کر رہے ہیں جن کو گزشتہ سال اکتوبر میں ن لیگی حکومت اسپتال سے نکالنے کے آرڈرکر چکی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں