امریکی صدارتی انتخابات اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت میں فیس بک نے کردار ادا کیا۔

امریکی صدارتی انتخابات اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت میں فیس بک نے کردار ادا کیا۔

سان فرانسسکو: سوشل میڈیا ہماری زندگیوں میں اتنا سرایت کر چکا ہے کہ ہمیں خود بھی اندازہ نہیں کہ ہم کس طرح اس کا شکار ہو رہے ہیں ۔سماجی،معاشی،ذاتی معاملات سے لے کر سیاسی معاملات تک میں یہ اثر انداز ہو چکا ہے ۔ایسا ہی ایک الزام لگا تھا فیس بک پر جب امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج سامنے آئے جسے فیس بک نے مسترد کردیا تھا۔امریکی صدارتی انتخابات میں جیت کے الزامات جہاں روس پر لگائے گئے، وہیں ایسے الزامات فیس بک پر بھی لگے، جنہیں فیس بک نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا یہ کیسے ممکن ہے کہ صدارتی انتخابات میں فیس بک کردار ادا کرے۔

تاہم اب فیس بک نے پہلی بار اعتراف کیا کہ امریکی صدارتی انتخابات اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت میں فیس بک نے کردار ادا کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ کے سیکیورٹی رسرچ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے شائع کی گئی آن لائینرپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ سیاسی مخالفین، پارٹیاں اور بدنیت ریاست اور ملک مخالف گروپ اپنا اثر رسوخ بڑھانے یا اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے فیس بک کو استعمال کر سکتے ہیں۔

فیس بک نے اعتراف کیا کہ امریکی انتخابات میں سیاسی پارٹیوں نے یہ فارمولہ اختیار کیا، جو الیکشن پر اثر انداز ہوا۔

آن لائین رپورٹ میں فیس بک کے چیف سیکیورٹی آفیسر کا کہنا تھا کہ اب کمپنی ان اکاؤنٹس یا افراد کی نگرانی مزید سخت کردے گی، جو عام افراد کے جذبات مجروح کرنے میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

کمپنی نے اس بات کا بھی اعائدہ کیا کہ فیس بک عملہ جعلی خبروں کے خلاف بھی کارروائی سخت کرتے ہوئے اپنے نظام کو مزید بہتر بنائے گا۔

فیس بک انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر سیاسی پراپیگنڈا کرنے والوں کی حوصلہ شکنی اور ان کے خلاف لڑنے کے عزم کا اعائدہ بھی کیا۔

خیال رہے کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن کامیابی کے بعد فیس بک پر الزام لگایا گیا کہ سوشل پلیٹ فارم الیکشن نتائج پر اثر انداز ہوا، جس کے ذریعے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ہوئی۔

لوگوں اور اداروں کی جانب سے اس الزام کو فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے مسترد کرتے ہوئے ایک کانفرنس میں کہا تھا کہ فیس بک کسی طرح بھی انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہوا۔

تاہم اب فیس بک رسرچ افسران نے اعتراف کیا کہ امریکی انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے فیس بک کو استعمال کیا گیا۔