توہم پرستی کی انتہا، ہندو افراد ''بلب'' کو بھگوان سمجھ کر پوجتے رہے

Extreme superstition, Hindus continued to worship the
کیپشن: فائل فوٹو

نئی دہلی: بھارت میں ایک اور انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ہندو افراد ناصرف بلب کو بھگوان سمجھ کر پوجتے رہے بلکہ اس پر چڑھاوے بھی چڑھائے۔

انڈین میڈیا کے مطابق یہ دلچسپ واقعہ بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں کے گاؤں کنور میں پیش آیا۔ گاؤں کے لوگوں کو زمین میں گڑھا ایک بلب نظر آیا تو اسے اوتار قرار دیتے ہوئے اس کی پوجا شروع کر دی۔

ہندوؤں کی بڑی تعداد اسے دیکھنے پہنچتی رہی۔ انہوں نے اس بلب کو بھگوان سمجھ کر مختلف قسم کے چڑھاوے چڑھائے اور رقم بھی نذر کرتے رہے۔

انڈین میڈیا میں نشر ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ کنور گاؤں میں ایک شخص صبح سویرے صفائی میں مصروف تھا کہ اسے زمین میں دھنسا ہوا ایک ایسی چیز دکھائی دی جو چمک رہی تھی۔ اس نے واقعے کی اطلاع دیگر باسیوں کو دی۔ یہ خبر دیکھتے ہی دیکھتے جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگ چہ مگوئیاں کرنے کیلئے کہ یہ بھگوان کا اوتار ہے۔

توہم پرست ہندوؤں نے فوری طور پر پنڈتوں کو بلا کر وہاں پوجا پاٹ شروع کردی۔ لوگوں نے ناصرف اس بلب پر پیسے نچھاور کئے بلکہ کھانے پینے کی اشیا اور دودھ سمیت دیگر چیزیں بھی بطور پرساد وہاں رکھنا شروع کر دیں۔ تاہم جب ان پر راز کھلا کہ جسے وہ بھگوان سمجھ بیٹھے ہیں وہ ایک عام ''بلب'' ہے تو سب کی شرمندگی دیکھنے والی تھی۔