سعودی عرب کی حمایت پر ممتاز قطری شاعر محمد المری کی شہریت بھی منسوخ

سعودی عرب کی حمایت پر ممتاز قطری شاعر محمد المری کی شہریت بھی منسوخ

دوحہ:  قطر نے ممتاز شاعر محمد بن فتیس المری کی شہریت منسوخ کردی ہے۔ان پر قطری حکومت کی قیمت پر سعودی عرب کی حمایت کا الزام عاید کیا   گیا ہے۔

میڈیا  رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ’’ بن فتیس کی قومیت کی منسوخی ‘‘ کا ہیش ٹیگ وائرل ہوچکا ہے اور بہت سے لوگوں نے قطری حکومت کے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔دوحہ حکومت نے محمد بن فتیس المری پر قطر کے چار عرب ممالک کے ساتھ بحران کے دوران میں سعودی عرب کی طرف داری کا الزام عاید کیا ہے جبکہ انھوں نے قطری حکومت کو یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی حمایت کا سلسلہ بند کر  دے۔

محمد المری خلیج بحران کے آغاز کے بعد سے خاموش رہے ہیں اور انھوں نے 127 روز کے بعد خاموشی کا روزہ توڑا ہے۔ انھوں نے قطر کی جانب سے گذشتہ ماہ حج کو سیاسی بنانے کی کوششوں کو مسترد کردیا ہے اور خلیجی شعار   کی توہین کرنے والوں کو ایک ’’ ہجوم‘‘ قرار دیا ہے۔محمد المری نے کہا  کہ اگر مادر وطن کی توہین سرخ لکیر ہے تو پھر الحرمین الشریفین کے تقدس اور علماء کی توہین آگ کی لکیر ہے اور ہم کسی کو یہ لکیر عبور کرنے کی اجازت دیں گے اور نہ اس کی خلاف ورزی کی اجازت دیں گے۔

دوحہ حکومت محمد المری سے قبل ایک اور شاعر محمد بن الدیب کے خلاف بھی لب کشائی کی پاداش میں کارروائی کرچکی ہے۔انھیں قطری رجیم کے خلاف لوگ کو اْکسانے کے الزام میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں