سائفر کمشدگی کیس: عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ملتوی

سائفر کمشدگی کیس: عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ملتوی
سورس: File

اسلام آباد: سائفر کیس میں گرفتار  پاکستان تحریک انصاف چیئرمین عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔


سائفر کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت اسپیشل سیکریٹ کورٹ کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ان کیمرا کی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان اور سلمان صفدر نے  عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر دلائل دیے۔

ذرائع کے مطابق سلمان صفدر کا کہنا تھا چیرمین پی ٹی آئی کے وکلا کے لیے اٹک جیل میں رکاوٹ پیدا نہ کی جائے، اٹک جیل جب بھی گئے تو وکلا کو ڈیڑھ کلومیٹر پیدل چلنا پڑا۔ انکا کہنا تھا کہ اٹک جیل میں ٹرائل کے خلاف درخواست دائر ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے درخواستِ ضمانت پر دلائل سننے کی استدعا کی گئی جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر اعتراض اٹھاتے ہوئے درخواستِ ضمانت پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی نے اس عدالت سے متعلق ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا ہم ہائیکورٹ سے درخواستیں واپس لے لیتے ہیں، درخواستِ ضمانت کے معاملے پر ہائیکورٹ نے اسٹے نہیں دیا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کیس کی سماعت ملتوی ہو چکی ہے اب کچھ نہیں ہو سکتا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسپیشل سیکریٹ کورٹ کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ عمران خان کو 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال کی سزا کے بعد گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا اور دوران حراست ہی ایف آئی اے نے بھی انہیں سائفر گمشدگی کیس میں گرفتار کر لیا تھا۔ چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کر دی تھی تاہم سائفر کیس میں گرفتاری کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن نہیں ہو سکی تھی۔

مصنف کے بارے میں