بلوچستان کی ترقی ترجیح، وزیراعظم پیر کو گوادر کا دورہ کریں گے: چیئرمین سی پیک اتھارٹی

بلوچستان کی ترقی ترجیح، وزیراعظم پیر کو گوادر کا دورہ کریں گے: چیئرمین سی پیک اتھارٹی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

ہوشاب: چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پانی، بجلی اور مواصلات بڑے مسائل ہیں  جن کے حل اور بلوچستان کی ترقی کیلئے بھرپور کام کیا جا رہا ہے،سی پیک اور گوادر پورٹ کا منصوبہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ترجیح ہے، وزیراعظم پیر کو گوادر کا دورہ بھی کریں گے۔ 
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ بلوچستان میں پانی، بجلی اور مواصلات بڑے مسائل ہیں جن کے حل کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ بارڈر پر 650 کلومیٹر پر فینسنگ مکمل ہو چکی ہے جبکہ ہوشاب، آواران اور خضدار روڈ پر تیزی سے کام جاری ہے اور بلوچستان میں سڑکیں بنانے کا کریڈٹ اداروں اور عوام کو جاتا ہے، بلوچستان میں زیر تعمیر سڑکیں بہت طویل عرصہ تک مکمل نہیں ہوتیں لیکن اس دفعہ ہماری ترجیح ہے کہ نئے منصوبے شروع کرنے کیساتھ ساتھ تمام جاری منصوبوں کو بھی مکمل کیا جائے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی بلوچستان کے 9 اضلاع پسماندہ ہیں جنہیں ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانا ہے، ان اضلاع کی ترقی کیلئے بھرپور کام جاری ہے اور میں ترقی کا انقلاب آتے دیکھ رہا ہوں، یہاں سب سے بڑے مسائل سڑکوں، پانی، بجلی اور روزگار کے تھے، وزیراعظم نے مذکورہ مسائل کے حل اور ان علاقوں کی ترقی کیلئے ہدایات جاری کیں جس پر پلاننگ ٹیم نے بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ 600 ارب سے زائد کا پیکیج دیا ہے اور یوں پاکستان کی 72 سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنا بڑا منصوبہ پلان کے تحت لانچ کیا گیا ہے۔ 
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ مذکورہ پیکیج میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کا حصہ ہے، سی پیک بھی اس کا حصہ ہے جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بھی شامل ہے اور سب مل کر اس پیکیج کو نافذ کریں گے، بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر بھی پیکیج کا حصہ ہیں، بلوچستان میں رواج رہا ہے کہ جاری سکیمیں بہت طویل عرصہ چلتیں لیکن اس مرتبہ ترجیح ہے کہ تمام جاری منصوبوں کو ختم کیا جائے، اس کے علاوہ پورے پیکیج میں 200 سکیمیں ہیں، جن میں مرکزی شاہراہ کے ساتھ ساتھ سڑکوں کا ایک جال بچھے گا اور یہاں کے عوام کی تمام ادھوری خواہشیں مکمل کی جائیں گی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبوں کے تحت آواران سے کراچی کی جانب ایک سڑک جائے گی اور اسی طرح پنجگور، مشکیل اور نوکنڈی کی جانب بھی سڑکیں جائیں گی، اس کے علاوہ تربت ائیرپورٹ کی توسیع کا منصوبہ بھی ہے، گوادر پورٹ پر 230 ملین ڈالر چینی امداد کیساتھ ایک بہت بڑا ائیرپورٹ بن رہا ہے۔ 
جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیراعظم نے نیشنل گرڈ کیساتھ بلوچستان کو جوڑنے کی منظوری دی ہے جس کیلئے مختلف گرڈ سٹیشنوں کی تعمیر جاری ہے اور یہ منصوبہ مکمل ہونے پر 150 میگا واٹ بجلی اس علاقے میں آئے گی، اس کے علاوہ گوادر میں 300 میگا واٹ کے پاور پراجیکٹ پر بھی کام ہو رہا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے جس پر بہت سا کام کیا گیا ہے مگر ابھی مزید کام کی بھی ضرورت ہے، پہلے ڈیمز بنے ہیں اور اب پائپ لائنز بچھ رہی ہیں، جنوبی بلوچستان کے 9 اضلاع میں 31 ڈیمز ہیں جو 15 پہلے سے شروع ہوئے تھے اور 16 نئے ڈیمز بھی ہیں، خضدار میں دو ڈیمز، پنجگور میں ایک، آواران میں ایک، منگ میں ایک، خاران میں ایک ڈیم بن رہا ہے جبکہ گشکور ڈیم کے علاوہ لسبیلہ میں بھی ڈیم پر کام شروع ہو رہا ہے جس کے باعث پورے علاقے میں پینے کا پانی اور زراعت کیلئے پانی میسر ہو گا۔