بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا، سیکریٹری خزانہ

بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا، سیکریٹری خزانہ
کیپشن: بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا، سیکریٹری خزانہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ اسٹریٹیجی پر پارلیمنٹ، صنعت کار اور تاجروں سے مشاورت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق خزانہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سےغیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ بجٹ اسٹریٹیجی پیپر میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ بجٹ اسٹریٹیجی پر پارلیمنٹ، صنعت کار اور تاجروں سے مشاورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی حکمت عملی متاثر ہوتی ہے۔ کوروناکی وجہ سےمعیشت نےبہت مختلف رخ اختیارکی ہے۔

سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض پروگرام میں تبدیلیوں کی گنجائش ہے۔ آئی ایم ایف کو کورونا کے دوران معاشی حقیقت سے آگاہ کریں گے۔

سیکریٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔ انسداد کورونا کیلئے آئی ایم ایف فوری فنڈز کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ سال آئی ایم ایف نے انسداد کورونا کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر دیے تھے۔

دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام پرنظرثانی کاعندیہ دے دیا ہے۔

اس ضمن میں وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نےپاکستان کےساتھ زیادتی کی، بجلی ٹیرف میں آئی ایم ایف کا مطالبہ ناجائزہے۔

انہوں نے کہا کہ اکانومی کا پہیہ چل نہیں رہا اور ٹیرف بڑھانے سے کرپشن بڑھ رہی ہے جبکہ جی ڈی پی گروتھ 5 فیصد تک نہ لے کر گئے تو آئندہ 4 سالوں تک ملک کا اللہ حافظ۔ آئی ایم ایف کوسمجھانےکی کوشش کر رہا ہوں کیونکہ ٹیرف بڑھانے سے مہنگائی کی شرح میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کہا ہے گردشی قرضہ کم کریں گے اور ٹیرف بڑھانا سمجھ سے باہر ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بجلی ٹیرف پربات کرنا انتہائی ضروری ہے۔