پراسرار گاؤں، جہاں ایک بار لوگ سو جائیں تو پھر نہیں اٹھتے

پراسرار گاؤں، جہاں ایک بار لوگ سو جائیں تو پھر نہیں اٹھتے

 قزاقستان کے كالاچی گاؤں میں گزشتہ کئی دنوں سے ہو رہا ہے۔اس گاؤں کو “سلپ ہلو” نام سے بھی جانا جاتا ہے اور وہ اس لئے کیونکہ اس گاؤں میں اگر کوئی سو جاتا ہے تو وہ مہینوں تک نیند سے نہیں جاگتا! شاید یہ بات آپ کو بھی ہضم نہیں ہو رہی ہوگی اور آپ اسے مذاق سمجھ رہے ہوں گے لیکن جناب یہ بات بالکل سچ ہے۔

حالانکہ ایسا نہیں ہے اس گاؤں کے تمام لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے لیکن اس گاؤں کے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو کہیں بھی اور کبھی بھی اچانک سو جاتے ہیں اور پھر اٹھائے بھی نہیں اٹھتے۔اس گاؤں کے بارے میں کئی بڑے سائنسدان اور محقق تحقیق کرتے رہے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے لیکن کوئی بھی ٹھوس ثبوت کے ساتھ کوئی دعوی نہیں کر پایا ہے۔ حالانکہ اس گاؤں کے لوگوں کی اس طرح سونے کی عادت کی وجہ ایک بیماری بتایا جا رہا ہے لیکن ابھی تک اس کے بھی کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے جا سکے ہیں۔ اس گاؤں کے جو لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں وہ اچانک ہی کہیں بھی سو جاتے ہیں پھر چاہے وہ گھر کے اندر ہوں یا گھر کے باہر۔

اس گاؤں میں تقریبا 600 لوگ رہتے ہیں اور ان میں سے تقریبا 14فیصد لوگ اس بیماری کا شکار ہیں، ان لوگوں کو خود نہیں سمجھ آ رہا کہ ان کے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے یہ لوگ درمیان سڑک بھی اچانک سو جاتے ہیں اور کئی دنوں اور مہینوں تک اسی حالت میں بے سدھ سوئے رہتے ہیں۔ اٹھنے کے بعد انہیں کچھ سمجھ نہیں آتا کہ یہ کب اور کس طرح سو گئے۔اس گاؤں میں سب سے پہلا معاملہ سال 2010 میں سامنے آیا جب کچھ بچے اچانک اسکول میں بے سدھ ہو کر سونے لگے تھے اور کئی دنوں تک سوتے ہی رہے اور اس واقعہ کے بعد گاؤں کے کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ ایسا واقعہ ہونے لگا جو آج بھی جاری ہے۔

سائنسدان ابھی تک جس نتیجے پر پہنچے ہیں اس کے مطابق لوگوں کا ایسی بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ یہاں کا آلودہ پانی اور ایسا اس لئے مانا جا رہا ہے کیونکہ ایک وقت اس گاؤں کے قریب ایک يورینيم کی کان ہوا کرتی تھی جو فی الحال بند ہو چکی ہے۔ لیکن اب بھی اس گاؤں کے لوگوں کی اس عادت پر تحقیق جاری ہے اور اس چونکا دینے والے واقعہ کا راز جاننے کی کوشش جا رہی ہے۔

کلاچیکہتے ہیں کہ یہ دنیا بہت سے راز اور پہیلیوں سے بھری پڑی ہے اور آئے دن کچھ نہ کچھ ایسا واقع ہو گا جو ہمیں سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے