ہواوے کے دو ملازموں کو صارفین کو نئے سال کی مبارک دینا مہنگا پڑ گیا

ہواوے کے دو ملازموں کو صارفین کو نئے سال کی مبارک دینا مہنگا پڑ گیا
کیپشن: فوٹو بشکریہ: میش ایبل ٹوئیٹر اکاؤنٹ

بیجنگ :چائینز ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دو ملازموں کو کمپنی کے آفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے نئے سال کی مبارک باد دینا مہنگا پڑ گیا ۔ 

تفصیلات کے مطابق ، ہواوے ٹیلی کام کمپنی سے پبلک ریلیشن شیپ کی بڑی غلطی سر زد ہو گئی ، چائینز کمپنی نے اپنے صارفین کو نئے سال 2019 کے لیے نیک  خواہشات کا اظہار  سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئیڑ  پر آئی فون کے ذریعے کیا ۔ یہ غلطی کمپنی کے دو ملازموں سے ہوئی ہے۔ ایپل ، ہواوے کی روایتی حریف کمپنی ہے ، ہواوے نے پچھلے سال ایپل سے دنیا کے دوسر ے بڑے مارکیٹ سیلر کا اعزاز چھین کا اپنے نام کیا تھاجبکہ اس فہرست میں سام سنگ نمبر ون جا رہی ہے۔ 

ویڈیو پروڈیوسر مارکیوسس نے ایک سکرین شاٹ اپنے 3 ملین صارفین سے شئیر کیا جس کو بعد میں ہواوے کمپنی نے ڈیلیٹ کر دیا ،اس میں استعمال ہونا والا سیل فون ایپل کمپنی کا  آئی فون تھا ، کمپنی نے جرمانے کے طور پر ڈیجیٹل مارکیٹنگ ڈائریکٹر کی ایک ماہ کی  سیلری فریز کر دی ہے  اور  اگلے 12 ماہ کے لیے  ڈائریکٹر کی پرموشن بھی ختم کر دی ہے۔ 

سوشل میڈیا پر یہ بات زیر بحث رہی ہے، ایک صارف نے ٹوئیٹر پر ستفار کیا ہے کہ کیا آپ ہمیں آئی فون خریدنے کا کہہ رہے ہیں؟ جبکہ اسی صارف نے ہواوے کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ کو سکرین شاٹ کی مدد سے اپنے پاس محفوظ کر لیا  ہے اور لکھا ہے کہ ہواوے کو میٹ پرو 20 سے یہ ٹویٹ کرنا چاہیے تھا ۔ 

 

یاد ہے کہ میڈیا کی طرف سے رابطہ کرنے پر ہواوے کمپنی نے اس واقعہ پر کمنٹ کرنے سے گریز کیا ہے۔