اسلامک بینکنگ کے اثاثے 1600 ارب روپے تک بڑھ گئے

اسلامک بینکنگ کے اثاثے 1600 ارب روپے تک بڑھ گئے

اسلام آباد: پاکستان میں اسلامک بینکنگ کے کل اثاثوں کا حجم ایک کھرب چھ سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ سال دوہزار بارہ میں اسلامک بینکنگ کے اثاثہ جات کا کل حجم837ارب روپے تھا جو کہ دستمبر2016تک بڑھ کر ایک کھرب چھ سو ارب روپے ہو گیا ہے، جو کہ بینکنگ سیکٹر کا کل حجم کا گیارہ اعشاریہ سات فیصد ہے۔

اسلامک بینکنگ کے اثاثوں میں سو فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ دوسری طرف، اسی عرصہ کے دوران غیر بینکاری مالیاتی شعبے میں بھی اسلامک فنانس میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا اور غیر بینکاری مالیاتی سیکٹر (این بی ایف سی) میں اسلامی فنانس کا حصہ چودہ فیصد سے بڑھ کر تینتیس فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

اسلامی مالیاتی شعبے میں یہ ترقی سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کی گئی اصلاحات اور معاون ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنے کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ پاکستان میں اسلامک فنانس کے شعبے اور اس کے ریگولیٹری فریم ورک کے بارے میں یہ معلومات، اسلامک فنانس کے موضوع پر ایس ای سی پی کے ہیڈ آفس میں منقعد ہونے والی ایک ورکشاپ میں زیر بحث لائے گئے۔

اس موقع پر، ایس ای سی پی کے اسلامک فنانس شعبہ کے سربراہ عثمان حیات نے کہا کہ ملک میں اسلامی فنانس مارکیٹ کے فروغ اور اس کے دائرہ میں وسعت لانا ریگولیٹر کی ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکوک کے اجرا اور اسلامک رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے ضوابط کو سہل و آسان اور انڈسٹری کی ترقی میں معاون بنانے کے لئے اس شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

ایس ای سی پی اسلامک انڈسٹری کے شراکت داروں کی تجاویز و آرا کا جائزہ لے رہا ہے اور جلد ہی متعلقہ ضوابط میں ایسی ترامیم متعارف کی جائیں گی جن سے پیشکش کنددہ اور سرمایہ کاروں کے اخراجات میں کمی ہو گی اور سرمایہ کاری بھی مزید سہل ہو جائے گی۔ انہوں نے شرکا کو آگاہ کیا کہ رئیل اسٹیٹ اور سکوک کے حوالے سے موصول ہونے والی ٹیکس تجاویز ایف بی آر کو بھجوا دی گئی ہیں۔ اس موقع پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اسلامک بینکنگ کے شعبہ کے سربراہ غلام محمد عباسی نے پاکستان میں اسلامک بینکنگ کے ارتقا اور سٹیٹ بینک کے کردار پر تفصیل سے بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ سال دو ہزار دو میں تفصیلاً غور و خوص کے بعد ملک میں روایتی بینکنگ کے ساتھ ساتھ اسلامی بینکاری کو بھی رواج دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت اکیس بینک، ملک کے ایک سو بارہ اضلاع میں اپنی تئیس سو سے زائد شاخوں کے ذریعے اسلامی بینکنگ کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

سٹیٹ بینک ملک میں اسلامک بینکنگ کے فروغ کے لئے بہترین ماحول، پالیسیاں، شریعہ گورننس، رسک مینجمنٹ اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔ غلام محمد عباسی نے بتایا کہ عالمی اسلامک فنانس نیوز نے دو ہزار پندرہ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو اسلامک بینکنگ کے فروغ کے لئے بہترین مرکزی بینک کا خطاب دیا۔

مصنف کے بارے میں